احمد آباد: کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی کے مودی کنیت والے بیان سے متعلق مجرمانہ ہتک عزت کیس میں آج گجرات ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔ جانکاری کے مطابق جسٹس ہیمنت ایم پراچک کی عدالت میں دوپہر 2:30 بجے سماعت شروع ہوگی۔ اس سے قبل 29 اپریل کو سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے راہل گاندھی کے حق میں دلائل پیش کیے تھے۔ آپ کو بتا دیں کہ 25 اپریل کو گاندھی نے سورت سیشن کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔ سورت کی سیشن عدالت نے مودی کے کنیت والے تبصرے پر 2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں ان کی سزا پر روک لگانے کی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
کانگریس پارٹی کے سابق سربراہ راہل گاندھی نے 2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کیس میں ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو سورت کی عدالت نے مسترد کرنے کے بعد ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ اپنے فیصلے میں ایڈیشنل سیشن جج رابن پی موگیرا نے ایک رکن پارلیمان کے طور پر راہل گاندھی کے قد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں زیادہ محتاط رہنا چاہیے تھا۔ انہوں نے ابتدائی ثبوتوں اور ٹرائل کورٹ کے مشاہدات کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کچھ تضحیک آمیز تبصرے کیے ہیں، اس کے علاوہ ایک ہی کنیت والے لوگوں کا چوروں سے موازنہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Modi Surname Defamation Case گجرات ہائی کورٹ کی جج نے راہل گاندھی کی اپیل کی سماعت سے خود کو الگ کرلیا
آپ کو بتاتے چلیں کہ راہل گاندھی وایناڈ سے لوک سبھا کے رکن تھے، لیکن 23 مارچ کو سورت کی ایک نچلی عدالت نے انہیں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 499 اور 500 (ہتک عزت) کے تحت دو سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان کی پارلیمانی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔ یہ کیس 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک مہم کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مودی کنیت کا استعمال کرتے ہوئے راہل گاندھی کے تبصرے سے متعلق ہے۔