امید کی جارہی ہے کہ بی جے پی کے سابق ریاستی کابینہ کے وزیر اور سابق اسمبلی اسپیکر رام لال وہرا ،سابق وزیر آتما رام پرمار اور ریاستی بی جے پی کے نائب صدر گووردھن جاڑفیہ راجیہ سبھا الیکشن کے لیے بی جے پی امیدوار بنائے گی۔
واضح رہے کہ دلت سماج سے راجیہ سبھا کے موجودہ رکن اسمبلی شمبھو پرسادتنڈیا کے دوبارہ انتخاب کی بھی بات کی جارہی ہے وہرا اور پرمار بھی دلت معاشرے کے دعویدار ہیں دوسری طرف اگر ہم کسان مورچہ کی بات کر یں تو جافڈیا کا نام بھی آگے جا رہا ہے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش میں پارٹی کے بہتر انتخابی نتائج لانے میں کردار ادا کرنے والےجافڈیا پارٹی کے سنڑل ہائی کمان کا اعتماد قابل سمجھا جاتا ہے بی جے پی کسان مورچہ کے ریاستی صدر بابو زیبلیا کو بھی راجیہ سبھا ایک مضبوط دعویدار سمجھا جارہا ہے۔
راجیہ سبھا انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 13مارچ ہے دوسری طرف آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان شکتی سنگھ گوہل، گجرات کانگریس کمیٹی کے سابق صدر اور سابق مرکزی وزیر بھرت سنگھ سولنکی. کانگریس کے جنرل سیکریٹری دیپک بابریا، سینئر رہنمابالو بھائی پٹیل کے ناموں پر بھی کانگریس کی جانب سے تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
دراصل گجرات راجیہ سبھا کی چار نشستوں کے لیے 26 مارچ کو انتخابات ہوں گے ان میں بی جے پی کے چنی بھائی گوہل،لال سنگھ وڈودریا، شمبھو پرساد تنڈیا اور کانگریس کے مدھو سدن مستری کا ورکنگ پریڈ ختم ہونے والا ہے۔ یعنی بی جے پی کے چار اور کانگریس کی ایک سیٹ کے لیےراجیہ سبھا انتخابات ہوں گے۔