ETV Bharat / state

گجرات: پاسا ایکٹ پر اٹھ رہے سوال

اترپردیش کے کنٹرول آف غنڈہ ایکٹ کی طرح ہی گجرات کی وجے روپانی حکومت اینٹی سوشل ایکٹیویٹی ایکٹ PASA ،1985 کو مزید سخت بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔

author img

By

Published : Sep 4, 2020, 2:28 PM IST

گجرات: پاسا ایکٹ پر اٹھ رہے سوال
گجرات: پاسا ایکٹ پر اٹھ رہے سوال

جس کے تحت تعزیرات ہند اور اسلحہ ایکٹ کے تحت ہونے والے جرائم، معاشرے کے لیے خطرناک منشیات اور نشہ آور اشیا کا ناجائز استعمال، جسم فروشی، گو کشی، گائے کی تسکری کرنے والوں پر نافد ہوتا تھا۔

گجرات: پاسا ایکٹ پر اٹھ رہے سوال

اب اس قانون میں ترمیم و اضافہ کرکے انسانی اسمگلنگ، شراب کی دھاندلی، جوا،آئی ٹی ایکٹ کے کچھ حصوں کے ساتھ جرم کے معاملات، معاشی جرم، سود پر غیر قانونی رقم کا لین دین، اور خواتین کے جنسی استحصال جیسے معاملات میں اسے سخت بنایا جاے گا۔

اس قانون کو مزیر سخت بنانے کے معاملے پر 'ہماری آواز' تنظیم کے کنوینر کوثر علی سید نےکئی سوال اٹھائے اور کہا کہ 'پاسا ایکٹ' پہلے سے ہی کافی سخت قانون ہے لیکن اس میں ترمیم و اضافہ کرنے کی فی الحال کوئی ضرورت نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح اتر پردیش حکومت نے 'گنڈا ایکٹ' کے تحت معصوم لوگوں کو جیل میں بھرا ان کے ساتھ ظلم و ستم کیا اسی طرح اب گجرات میں بھی بے قصوروں کو سخت سزا سنانے کے لیے نیا گنڈا ایکٹ اور پاسا میں ترمیم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احمدآباد میں آہستہ آہستہ کورونا وائرس کے کیسز کم ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گجرات: 14 ستمبر سے کورٹ روم میں سماعت

لوگوں کو اب رعایت ملنا شروع ہوا ہے تو لوگ کسی معاملے پر مخالف نہ کر سکے اور اپنی آواز نہ اٹھا سکیں اور لوگوں کی آواز کو دبانے کے لیے یہ قانون بنایا جارہا ہے۔

واضح رہے گجرات کا اسمبلی اجلاس 15 یا 17 ستمبر کو شروع ہو سکتا ہے۔ اس اسمبلی اجلاس کے دوران ہی پاسا کا ترمیم شدہ بل پاس کرنے کی تیاری حکومت کر رہی ہے۔

یہ بل ودھان سبھا میں منظور ہوگیا تو لوگوں کو اور بھی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ وجے روپانی گزشتہ دنوں کابینہ میں گجرات گنڈا اینڈ اینٹی شوشل ایکٹیویٹی پریونشن ایکٹ آرڈیننس نامی ایک بل جاری کردیا ہے۔

جسے گجرات کابینہ سے منظوری بھی مل گئی ہے۔ اب اسے گجرات کے گورنر کو بھیجا جائے گا جس کے بعد اسے قانونی شکل میں نافذ کیا جائےگا۔

اس ایکٹ کے تحت مجرم کو کم سے کم 7 اور زیادہ سے زیادہ 10 سال تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔ تاہم 50 ہزار جرمانہ بھی لیا جا سکتاہے۔

جس کے تحت تعزیرات ہند اور اسلحہ ایکٹ کے تحت ہونے والے جرائم، معاشرے کے لیے خطرناک منشیات اور نشہ آور اشیا کا ناجائز استعمال، جسم فروشی، گو کشی، گائے کی تسکری کرنے والوں پر نافد ہوتا تھا۔

گجرات: پاسا ایکٹ پر اٹھ رہے سوال

اب اس قانون میں ترمیم و اضافہ کرکے انسانی اسمگلنگ، شراب کی دھاندلی، جوا،آئی ٹی ایکٹ کے کچھ حصوں کے ساتھ جرم کے معاملات، معاشی جرم، سود پر غیر قانونی رقم کا لین دین، اور خواتین کے جنسی استحصال جیسے معاملات میں اسے سخت بنایا جاے گا۔

اس قانون کو مزیر سخت بنانے کے معاملے پر 'ہماری آواز' تنظیم کے کنوینر کوثر علی سید نےکئی سوال اٹھائے اور کہا کہ 'پاسا ایکٹ' پہلے سے ہی کافی سخت قانون ہے لیکن اس میں ترمیم و اضافہ کرنے کی فی الحال کوئی ضرورت نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح اتر پردیش حکومت نے 'گنڈا ایکٹ' کے تحت معصوم لوگوں کو جیل میں بھرا ان کے ساتھ ظلم و ستم کیا اسی طرح اب گجرات میں بھی بے قصوروں کو سخت سزا سنانے کے لیے نیا گنڈا ایکٹ اور پاسا میں ترمیم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احمدآباد میں آہستہ آہستہ کورونا وائرس کے کیسز کم ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گجرات: 14 ستمبر سے کورٹ روم میں سماعت

لوگوں کو اب رعایت ملنا شروع ہوا ہے تو لوگ کسی معاملے پر مخالف نہ کر سکے اور اپنی آواز نہ اٹھا سکیں اور لوگوں کی آواز کو دبانے کے لیے یہ قانون بنایا جارہا ہے۔

واضح رہے گجرات کا اسمبلی اجلاس 15 یا 17 ستمبر کو شروع ہو سکتا ہے۔ اس اسمبلی اجلاس کے دوران ہی پاسا کا ترمیم شدہ بل پاس کرنے کی تیاری حکومت کر رہی ہے۔

یہ بل ودھان سبھا میں منظور ہوگیا تو لوگوں کو اور بھی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ وجے روپانی گزشتہ دنوں کابینہ میں گجرات گنڈا اینڈ اینٹی شوشل ایکٹیویٹی پریونشن ایکٹ آرڈیننس نامی ایک بل جاری کردیا ہے۔

جسے گجرات کابینہ سے منظوری بھی مل گئی ہے۔ اب اسے گجرات کے گورنر کو بھیجا جائے گا جس کے بعد اسے قانونی شکل میں نافذ کیا جائےگا۔

اس ایکٹ کے تحت مجرم کو کم سے کم 7 اور زیادہ سے زیادہ 10 سال تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔ تاہم 50 ہزار جرمانہ بھی لیا جا سکتاہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.