احمد آباد میں میٹرو ریل پروجیکٹ کے جو زمینیں تحویل میں لی گئی تھیں، اب تک ان زمین کے بدلہ میں معاوضہ یا مکانات مبینہ فراہم نہیں کیے گئے۔ احمدآباد کے گومتی پور میں زمین گنوانے والے غریبوں کو اپنا حق حاصل کرنے کے لیے احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔
دراصل احمدآباد کے گومتی پور علاقے میں گذشتہ تین سالوں سے میٹرو ریل پروجیکٹ کے لیے تعمیراتی کام کیا جا رہا ہے جہاں بڑی تعداد میں ہندو- مسلم اتحاد کے ساتھ رہتے تھے۔ لیکن تین سال قبل میٹرو ریل پروجیکٹ کے لیے حکومت نے ان کی زمین لے لیں اور اس کے بعد ان غریبوں کو دوسری کسی جگہ مکانات نہیں فراہم کیے گیے جس کے سبب ماہ رمضان میں شدید دھوپ اور روزے کے باوجود لوگوں کو اپنا حق حاصل کرنے کے لیے احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔
اس تعلق سے گومتی پور کے کونسلر اقبال شیخ نے کہا کہ یہاں منیار برادری اور صفائی کامدار غیر مسلم برادری کے لوگوں کے مکانات کو توڑ کر میٹرو کا کام کیا جا رہا ہے۔ گذشتہ 3 سال سے یہ کام جاری ہے اور ان کو بے گھر کرکے دوسری کوئی متبادل جگہ فراہم نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن ہے کہ میٹرو پروجیکٹ کے لیے جو بھی زمین استعمال کی جائیں، اصول کے مطابق وہاں رہنے والے لوگوں کو ان کی زمین کے بدلے قیمت دی جائے، کرایا یا مکان دیا جائے۔ لیکن گجرات کے میٹرو محکمے نے ان لوگوں کے لیے اس میں سے کوئی بھی معاوضہ یا مکان فراہم نہیں کیا ہے۔ یہ لوگ گذشتہ 3 سالوں سے مختلف محکموں کے دھکے کھا رہے ہیں لیکن ان کی بات نہیں سنی جا رہی ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ میٹرو ریل محکمہ نے اگر آئندہ 8 دنوں میں اس مسئلے کا حل نہیں نکالا تو قانونی طور پر ان کے خلاف آواز اٹھائیں گے اور احتجاج کو مزید طول دیا جائے گا۔