ETV Bharat / state

Morbi Bridge Collapse گجرات ہائی کورٹ نے اوریوہ کمپنی کوفی متوفی دس لاکھ معاوضہ ادا نے کا حکم دیا

گجرات ہائی کورٹ نے موربی سانحہ پر سماعت کرتے ہوئے اوریوہ کمپنی کے ایم ڈی جے سکھ پٹیل کو حکم دیا کہ وہ اس حادثے میں متوفی کے اہل خانہ کو دس لاکھ کا عبوری معاوضہ دیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 22, 2023, 5:35 PM IST

احمد آباد: موربی کیبل برج سانحہ پر گجرات ہائی کورٹ میں مسلسل سماعت کی جا رہی یے۔ آج گجرات ہائی کورٹ میں اس معاملے کی سماعت کے دوران اوریوہ کمپنی کے ایم ڈی جے سکھ پٹیل کو حکم دیا کہ وہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والے اہل خانہ کو فی دس لاکھ کا عبوری معاوضہ ادا کریں۔ اس کے ساتھ ہی زخمیوں کو دو لاکھ کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ نے تمام میونسپل کارپوریشن کو موجود پلوں کی مرمت اور نگرانی سمیت تمام ذمہ داریوں کو طے کرنے والی پالیسی کو 15 دن میں بنانے کے لیے گجرات حکومت کو حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ جے سکھ پٹیل نے پہلے 5 لاکھ روپے فی متوفی کو معاوضہ دینے کی تیاریاں ظاہر کی تھی لیکن آج کی سماعت کے دوران عدالت نے دس لاکھ روپے معاوضہ فی متوفی دینے کا حکم دیا ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ سرکاری مشینری اور کمپنی دونوں کے الگ الگ اور مشترکہ ذمہ داری اس حادثے میں نظر نظر آتی ہیں، جن لوگوں نے اس حادثے میں اپنی جان گنواءیں ان کی زندگی تو واپس نہیں دی جا سکتی. جان کی کوئی قیمت نہیں ہو سکتی اور نہ ہی اس کا کوئی معاوضہ، یہاں ہم تو صرف معاوضہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں یعنی اس قیمتی زندگی کے چلے جانے کا معاوضہ کیسے طے کیا جا سکتا ہے. اس کے لئے اس حادثے کا مناسب انصاف کیاجانا چاہیے۔

واضح رہے کہ موربی میں ایک پل گزشتہ سال منہدم ہو گیا تھا۔ حادثے کے وقت اس پر 300-400 لوگ موجود تھے۔ اس حادثے میں 135 لوگوں کی موت ہو گئی۔ چونکا دینے والی بات یہ تھی کہ پل کو حادثے سے صرف 5 دن پہلے 7 ماہ کی مرمت کے بعد کھولا گیا تھا۔ حالانکہ پل کھولنے سے پہلے فٹنس سرٹیفکیٹ بھی نہیں لیا گیا تھا۔ اس پل کی دیکھ بھال کا ٹھیکہ صرف اوریوہ کمپنی کے پاس تھا۔ جس کے بعد کمپنی اور اس کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

احمد آباد: موربی کیبل برج سانحہ پر گجرات ہائی کورٹ میں مسلسل سماعت کی جا رہی یے۔ آج گجرات ہائی کورٹ میں اس معاملے کی سماعت کے دوران اوریوہ کمپنی کے ایم ڈی جے سکھ پٹیل کو حکم دیا کہ وہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والے اہل خانہ کو فی دس لاکھ کا عبوری معاوضہ ادا کریں۔ اس کے ساتھ ہی زخمیوں کو دو لاکھ کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ نے تمام میونسپل کارپوریشن کو موجود پلوں کی مرمت اور نگرانی سمیت تمام ذمہ داریوں کو طے کرنے والی پالیسی کو 15 دن میں بنانے کے لیے گجرات حکومت کو حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ جے سکھ پٹیل نے پہلے 5 لاکھ روپے فی متوفی کو معاوضہ دینے کی تیاریاں ظاہر کی تھی لیکن آج کی سماعت کے دوران عدالت نے دس لاکھ روپے معاوضہ فی متوفی دینے کا حکم دیا ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ سرکاری مشینری اور کمپنی دونوں کے الگ الگ اور مشترکہ ذمہ داری اس حادثے میں نظر نظر آتی ہیں، جن لوگوں نے اس حادثے میں اپنی جان گنواءیں ان کی زندگی تو واپس نہیں دی جا سکتی. جان کی کوئی قیمت نہیں ہو سکتی اور نہ ہی اس کا کوئی معاوضہ، یہاں ہم تو صرف معاوضہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں یعنی اس قیمتی زندگی کے چلے جانے کا معاوضہ کیسے طے کیا جا سکتا ہے. اس کے لئے اس حادثے کا مناسب انصاف کیاجانا چاہیے۔

واضح رہے کہ موربی میں ایک پل گزشتہ سال منہدم ہو گیا تھا۔ حادثے کے وقت اس پر 300-400 لوگ موجود تھے۔ اس حادثے میں 135 لوگوں کی موت ہو گئی۔ چونکا دینے والی بات یہ تھی کہ پل کو حادثے سے صرف 5 دن پہلے 7 ماہ کی مرمت کے بعد کھولا گیا تھا۔ حالانکہ پل کھولنے سے پہلے فٹنس سرٹیفکیٹ بھی نہیں لیا گیا تھا۔ اس پل کی دیکھ بھال کا ٹھیکہ صرف اوریوہ کمپنی کے پاس تھا۔ جس کے بعد کمپنی اور اس کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Morbi Bridge Collapse موربی پل سانحہ معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے موربی نگر پالیکا کو پھٹکار لگائی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.