دراصل 28 فروری کو گجرات میں دوسرے مرحلے کے لوکل باڈی الیکشن ہونے والے ہیں، جس میں پہلی بار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں۔ اس سے قبل احمدآباد میں کارپوریشن کے انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم نے 21 امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا، جس میں سے 7 امیدواروں کو شاندار کامیابی حاصل ہوئی، جس سے اے آئی ایم آئی ایم کے کیڈر اور عوام کا جذبہ بہت تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے۔
ایسے میں اب 28 کو نگر پالیکا اور پنچایتوں کے انتخابات ہونے والے ہیں، جس کے لیےاے آئی ایم آئی ایم پارٹی پوری طاقت لگا رہی ہے۔
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے اے آئی ایم آئی ایم گجرات کے ترجمان دانش قریشی نے خصوصی بات کی۔
نگر پالیکا اور ضلع پنچایتوں میں اے آئی ایم آئی ایم نے کہاں کہاں امیدوار اتارے ہیں؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم پارٹی گجرات کے ترجمان دانش قریشی نے کہا کہ اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے سب سے پہلے 21 امیدوار احمدآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں اتارے تھے اور ضلع پنچایت، نگر پالیکا کے لیے بھارتیہ ٹرائبل پارٹی کے ساتھ اتحاد کر بھروچ،گودھر، موڑاسا میں اپنے امیدوار اتارے ہیں۔
اے اے آئی ایم آئی ایم نے کتنے غیر مسلموں امیدواروں کو ٹکٹ دی ہے؟
دانش قریشی کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے احمدآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات میں 21 امیدواروں میں سے 2 غیر مسلموں کو ہم نے ٹکٹ دی تھی ان میں سے 7 امیدواروں کو کارپوریشن انتخابات میں جیت حاصل ہوئی، جن میں ایک بینا بین پرمار غیر مسلم خاتون ہیں جو جمالپور سیٹ سے کامیاب ہوئی ہیں اور موڑسا گودھر پھروچ میں ہم نے نگر پالیکا کے لیے امیدوار اتارے ہیں جن میں ہمارے ساتھ اتحاد کرنے والے چھوٹو وساوا نے اپنے 8 امیدواروں کو اتارا ہے، جن میں 6 غیر مسلم اور 2 مسلم بھی ہیں۔
کیا اے آئی ایم آئی ایم مسلموں کی پارٹی ہے؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوے دانش قریشی نے کہا کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے تمام مذاہب کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے والی ہے۔ دلتوں، قبائیلوں اور مسلموں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے والی پارٹی ہے، اسی لیے اے آئی ایم آئی ایم کے غیر مسلم امیدوار بھی انتخابات لڑے اور جیتے بھی ہیں اور احمدآباد میونسپل کارپوریشن کا انتخابات یہ بولنے والوں کے لیے جواب ہے کیونکہ اس میں غیر مسلم بینا بین پرمار بھی الیکشن جیت کر کاونسلر بنی ہیں۔
نگر پالیکا اور پنچایت کے انتخابات کے لیے کیا تیاری کی گئی ہے؟
دانش قریشی نے کہا کہ ہم موڑسا میں 12، گودھرا میں 8 اور بھروچ میں 6 اور بی ٹی پی نے 8 یعنی بھروچ میں کل 14 امیدوار کو انتخابات میں اتارا ہے، یعنی 28 فروری کو ہونے والے انتخابات میں ہم نے کل 34 امیدواروں کو ٹکٹ دی ہے۔
اس علاوہ احمدآباد میونسپل کارپوریشن میں 21 امیدواروں کو اتارا تھا جن میں سے 7 امیدواروں کو جیت حاصل ہوچکی ہے۔ اب لوگوں کا جوش و جذبہ بڑھ گیا ہے لوگ بڑی تعداد میں اے آئی ایم آئی ایم سے جڑ رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ آنے والے انتخابات میں ہم شاندار کامیابی حاصل کریں گے۔ گودھرا موڑاسا اور بھروچ میں بھی اے آئی ایم آئی ایم کا پرچم لہرائے گا۔
مزید پڑھیں:
احمد آباد کے 610 سال مکمل ہونے پر جشن
واضح رہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسدالدین اویسی 7 فروری کو احمدآباد اور 23 فروری کو موڑاسا اور گودھرا میں انتخابی جلسے سے خطاب کر چکے ہیں جس کی وجہ سے گجرات کی سیاست میں بدلاؤ ہوتا نظر آرہا ہے۔