گجرات میں 21 فروری کو بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں جس کے لئے تمام پارٹیاں سخت محنت کر رہی ہیں، لیکن آج بھی احمدآباد کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ایسے میں میرا وارڈ میرے مسائل کے تحت ای ٹی بھارت اردو کی نمائندہ روشن آرا نے احمدآباد کے کھاڑیہ وارڈ کا جائزہ لیا۔
احمدآباد کا کھاڑیہ علاقہ ہندو اکثریتی علاقہ کہلاتا ہے۔ کھاڑیہ وارڈ بی جے پی گڑھ مانا جاتا ہے اس کے باوجود یہاں کے لوگ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ کھاڑیہ وارڈ میں بی جے پی کے چار کاؤنسلر ہیں۔
کھاڑیہ وارڈ نمبر 28 میں سال 2015 سے اب تک بی جے پی کے چار کاؤنسلر جے شری بین پنڈیا، بھاؤنا بین نائک، کرشن ودن برہم بھٹ، میور دے تھے لیکن کھاڑیہ وارڈ رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا ہیں۔
نئی ووٹر لسٹ کے مطابق جمال پور میں 98 ہزار سے زائد رائے دہندگان موجود ہیں، ان میں 32 ہزار مسلم ووٹرز ہیں۔ اس لیے اس وارڈ کو جیتنے کے لیے مسلم دہندگان اہم رول ادا کرتے ہیں۔ رواں برس کانگریس نے دو مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے۔ اسی علاقے سے بی جے پی، کانگریس، عام آدمی پارٹی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔
ایسے میں جب ہم نے کھاڑیہ وارڈ کا جائزہ لیا تو یہاں کے مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں پانی، گٹر، اور گندگی کے علاوہ دیگر بنیادی مسائل ہیں۔ اسٹریٹ لائٹ کی کمی، سڑک، اور گلیاں اب بھی اس علاقے میں صحیح نہیں بن پائے ہیں۔ ٹریفک سے پورے دن آلودگی رہتی ہے۔ نوئز پولیوشن بڑھتا جا رہا ہے لیکن کوئی کارپوریٹر یہاں دیکھنے نہیں آتا۔
واضح رہے کہ کھاڑیہ علاقے کی وجہ سے ہی آج احمدآباد شہر کو ورلڈ ہیریٹیج سٹی کا درجہ حاصل ہوا ہے۔ کیونکہ یہاں تاریخی جامع مسجد، احمدآباد بادشاہ کا حجرہ، رانی کا حجرہ، مانک چوک، مختلف پل اور کئی تاریخی عمارتیں اور بازار موجود ہیں، جسے دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں۔
جب ہم نے احمدآباد شاہ بادشاہ کے حجرہ کے ادر گرد بسے علاقوں کا جائزہ لیا تو مقامی لوگوں نے کہا کہ یہاں تاریخی وراثت بادشاہ کا مقبرہ موجود ہے لیکن آس پاس صاف صفائی کا کافی فقدان ہے، پانی گندہ آتا ہے، کوئی کونسلر یہاں جھانکنے نہیں آتا، ابھی الیکشن ہے تو سبھی پارٹی والے ہم سے ووٹ دینے کی اپیل کرنے آ رہے ہیں لیکن جب ہم ان کے پاس اپنی پریشانی لے کر جاتے ہیں تب یہ لوگ ہمیں دھتکار دیتے ہیں۔ بی جے پی کا کونسلر ہونے کے باوجود یہاں کسی طرح کا کام نہیں ہوا ہے اس لیے ہم اس بار بدلاؤ چاہتے ہیں۔
کھاڑیہ وارڈ کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ وہ اب ایسا امیدوار چاہتے ہیں جو ان کو بنیادی سہولیات فراہم کرا سکے، ان کے مسائل کو حل کر سکے اور کام کرنے والے آدمی کو ہی وہ لوگ ووٹ دیں گے۔
ایسے میں جب ہم نے کانگریس کے امیدوار شاہ نواز شیخ سے سوال کیا کہ اگر وہ الیکشن جیتتے ہیں تو کیا کر کے دکھائیں گے؟ تو انہوں نے کہا ہم لوگوں کا اعتماد جیت کر اپنے اپنے علاقوں میں جیت حاصل کریں گے اور کھاڑیہ میں جو بھی کام باقی ہیں اسے جلد از جلد پورا کریں گے۔ یہاں سے بی جے پی کو ہرایا جائے گا اور کانگریس کا جھنڈا لہرایا جائے گا۔
ان مسائل پر جب ہم نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار امتیاز خان پٹھان سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ یہاں بی جے پی کا راج ہونے کے باوجود عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے ایسے میں اگر ہم اس بار الیکشن جیتتے ہیں تو یہاں کے عوام کی تمام بنیادی پریشانیوں کو حل کریں گے اور انہیں تمام طرح کی بنیادی سہولیات فراہم کریں گے۔ لوگ اے مجلس کی آمد سے بہت خوش ہیں اس لیے کھاڑیہ میں اس بار مجلس کا پرچم لہرایا جائے گا۔ ہمارےتینوں امیدوار کو جیت کا سہرا پہنایا جائے گا۔
ایسے میں اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس علاقے سے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والا امیدوار عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرپاتا ہے یا نہیں۔