گودھرا: ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح گجرات میں بھی عازمین حج سے من مانی طریقے سے اخراجات وصولی کا معاملہ زور پکڑنے لگا ہے۔ اس سلسلے میں گودھرا کے عازمین حج نے ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین سے ملاقات کی اور سفر بیت اللہ کے اخراجات میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے عازمین حج کو 2100 ریال دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ گودھرا سے تعلق رکھنے والے ایڈوکیٹ روح العالمین حسین ہتیلا نے بتایا کہ اس سال قرعہ اندازی کے ذریعہ گجرات سے تقریباً 9 ہزار عازمین کو سفر حج کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ لیکن اس سال جو حج کی نئی پالیسی بنائی گئی ہے وہ مکمل طور پر غریب مخالف اور حاجیوں کے لئے پریشان کن ہے۔
سال 2023 کی پالیسی میں گزشتہ سال تک حج پر جانے والے حاجیوں کو جدہ یا مدینہ شریف میں حج کمیٹی آف انڈیا کی طرف سے ادا کی گئی رقم سے 2100 سعودی ریال ادا کئے جاتے تھے تاکہ وہ اپنی کھانے پینے کی ضروریات پوری کر سکیں۔ لیکن اس سال 2100 سعودی ریال کی ادائیگی روک دی گئی ہے۔ عازمین حج موجودہ حج پالیسی کی مخالفت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ 2100 سعودی ریال نہ دینے سے اس سال 2023 کے حج میں 115 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے جو واقعی ایک ناقابل برداشت مالی بوجھ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کپ گجرات سے سفر حج کے لئے جانے والے عازمین سے ممبئی، حیدرآباد یا بنگلور کے عازمین جتنا کرایا وصول کیا جاے گو فرسٹ ایئر لائنز کے بجائے سعودی ایئر لائنز یا وستارا ایئر لائنز کو سفر حج کے لیے منتخب کیا جانا چاہیے۔ اور حاجیوں کو 2100 ریال بھی دی جاے تاکہ عازمین آسانی سے سفر حج پر روانہ ہو سکیں اور اللہ کے گھر پہنچ سکیں ۔
یہ بھی پڑھیں: Haj Pilgrims in Gujarat گجرات کے عازمین کا حج کرایہ کم کرنے کا مطالبہ
وہیں مسلم یوتھ لیگ کے رکن جنید نے کہا کہ گجرات کے عازمین سے 372824 روپے اور ممبئی کے عازمین سے 304843 روپے لئے جا رہے ہیں اور گجرات کے عازمین سے 67981 روپے زیادہ وصول کئے جا رہے ہیں جو سراسر نا انصافی ہے۔