گجرات میں بلقیس بانو کیس کے 11 مجرمین کو 15 اگست کو رہا کر دیا گیا جبکہ رہائی کے بعد مجرمین کا استقبال کیا گیا اور جشن منایا گیا۔ Former judge objection to release of accused in Bilkis Bano case
یہ معاملہ اس وقت دوبارہ سرخیوں میں آگیا جب اس وقت کے سی بی آئی جج یوڈی سالوے کی جانب سے اس مسئلہ پر سوال اٹھائے گئے۔
سی بی آئی کے ریٹائرڈ جج یوڈی سالوے جنہوں نے بلقیس بانو کیس میں سزا سنائی تھی جو فی الحال ممبئی کے تھانے میں مقیم ہیں ننے ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بلقیس بانو کیس کے 11 مجرمین کو رہا کرنے کے فیصلے پر سخت اعتراض کیا ہے انہوں نے کہا کہ بلقیس بانو کیس کے 11 مجرمین کو رہا کردیا۔ آخر کیوں، سب سے اہم سوال یہ ہے کہ سبھی مجرمین کے رویہ میں کیا کوئی تبدیلی ہے. کیا ان کی ذہنیت بدلی ہے۔ Former judge objection to release ofaccused in Bilkis Bano case
مزید پڑھیں:
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں سزا یافتہ مجرمین کی رہائی کے پیچھے کے وجوہات کا پتہ لگانا ضروری ہے۔ لیکن رہا ہونے والے مجرمین خوش ہیں۔ اس لیے انہیں اپنے کیے پر کوئی پشیمان نہیں ہے۔ ریٹائرڈ سی بی آئی جج سالوے نے واضح کیا کہ ان کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ تاہم انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ ریاست گجرات کے اس فیصلے سے حیران ہیں۔