ETV Bharat / state

Naroda Gam Massacre عدالت کے فیصلے سے دُکھ ہوا لیکن ہمت نہیں ہاری ہے، فسادات متاثرہ امتیاز قریشی

author img

By

Published : Apr 21, 2023, 12:25 PM IST

نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات 2002 معاملے میں احمد آباد کی ایک خصوصی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل رہنما بابو بجرنگی سمیت سبھی ملزمین کو بری کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد فسادات کے عین شاہد اور متاثر امیتاز قریشی نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کو ہم اعلیٰ عدلیہ میں چلینج کریں گے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نرودا گام کے متاثر امتیاز قریشی سے خصوصی بات چیت

گجرات میں 28 فروری 2002 کو گجرات کے مختلف شہروں میں فسادات ہوا۔ جس میں سب سے زیادہ احمدآباد میں فسادات پھوٹ پڑے۔ اس دوران احمدآباد کے نرودا گام میں جو فرقہ ورانہ فسادات ہوئے۔ اس میں 11 افراد کا قتل عام کیا گیا تھا، جس کا کیس ایس آئی ٹی میں گزشتہ 13سال سے چل رہا تھا۔ اس پر احمدآباد کی خصوصی عدالت نے تمام 67ملزمین کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کرنے کا حکم دیا۔ 1700 صفحات پر مشتمل فیصلے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی، وی ایچ پی کے رکن ڈاکٹر جئے دیپ پٹیل اور بابو بجرنگی کو بھی اس کیس سے بری کردیا گیا۔ ان کے جیل سے رہا ہونے کے بعد جے شری رام کے نعرے لگاے گئے۔ تو وہیں متاثرین میں بے چینی اور دکھ کا ماحول پایا گیا۔ اس تعلق سے نرودا گام کے متاثر امتیاز قریشی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے خصوصی بات چیت کی۔

امتیاز قریشی نے کورٹ کے فیصلے پر کہا کہ جب 2002 فرقہ ورانہ فسادات ہوا تھا تو اس وقت میں نرودا گام میں ہی تھا، جہاں 11 لوگوں کو زندہ جلا کر مار دیا گیا تھا۔ ان میں سے 5 لوگوں کو میری نظروں کے سامنے مارا گیا تھا۔ انہیں میں نے دیکھا تھا اور ان کے نام میں نے ایف آئی آر میں درج کرایا تھا اور کورٹ میں اس تعلق سے تمام ثبوت بھی میں نے پیش کیے تھے۔ اس سے ان لوگوں کو سزا ہونی تھی، لیکن مجھے افسوس ہے کہ کسی بھی ملزم کو کسی طرح کی سزا عدالت نے نہیں دی۔ 21 سال سے ہم انصاف کے لئے قانونی لڑائی لڑ رہے تھے اور ہمیں امید تھی کہ ملزمین کو عمر قید یا زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے گی۔ لیکن فیصلہ اس کے برعکس آیا ہے۔ اس فیصلے سے ہمیں کافی دکھ ہوا۔ 21 سال کی قانونی لڑائی کے بعد بھی ایک بھی ملزم کو سزا نہیں ہوئی یہ ہمارے ملک کے قانون کے لیے دھبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہمت نہیں ہاری ہے جب تک ہمیں انصاف نہیں ملے گا تب تک ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے اور کورٹ کے اس فیصلے کو ہم اعلیٰ عدالتوں میں چلینج کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Naroda Gam Massacre نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات معاملے میں تمام ملزمان بری

نرودا گام کے متاثر امتیاز قریشی سے خصوصی بات چیت

گجرات میں 28 فروری 2002 کو گجرات کے مختلف شہروں میں فسادات ہوا۔ جس میں سب سے زیادہ احمدآباد میں فسادات پھوٹ پڑے۔ اس دوران احمدآباد کے نرودا گام میں جو فرقہ ورانہ فسادات ہوئے۔ اس میں 11 افراد کا قتل عام کیا گیا تھا، جس کا کیس ایس آئی ٹی میں گزشتہ 13سال سے چل رہا تھا۔ اس پر احمدآباد کی خصوصی عدالت نے تمام 67ملزمین کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کرنے کا حکم دیا۔ 1700 صفحات پر مشتمل فیصلے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی، وی ایچ پی کے رکن ڈاکٹر جئے دیپ پٹیل اور بابو بجرنگی کو بھی اس کیس سے بری کردیا گیا۔ ان کے جیل سے رہا ہونے کے بعد جے شری رام کے نعرے لگاے گئے۔ تو وہیں متاثرین میں بے چینی اور دکھ کا ماحول پایا گیا۔ اس تعلق سے نرودا گام کے متاثر امتیاز قریشی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے خصوصی بات چیت کی۔

امتیاز قریشی نے کورٹ کے فیصلے پر کہا کہ جب 2002 فرقہ ورانہ فسادات ہوا تھا تو اس وقت میں نرودا گام میں ہی تھا، جہاں 11 لوگوں کو زندہ جلا کر مار دیا گیا تھا۔ ان میں سے 5 لوگوں کو میری نظروں کے سامنے مارا گیا تھا۔ انہیں میں نے دیکھا تھا اور ان کے نام میں نے ایف آئی آر میں درج کرایا تھا اور کورٹ میں اس تعلق سے تمام ثبوت بھی میں نے پیش کیے تھے۔ اس سے ان لوگوں کو سزا ہونی تھی، لیکن مجھے افسوس ہے کہ کسی بھی ملزم کو کسی طرح کی سزا عدالت نے نہیں دی۔ 21 سال سے ہم انصاف کے لئے قانونی لڑائی لڑ رہے تھے اور ہمیں امید تھی کہ ملزمین کو عمر قید یا زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے گی۔ لیکن فیصلہ اس کے برعکس آیا ہے۔ اس فیصلے سے ہمیں کافی دکھ ہوا۔ 21 سال کی قانونی لڑائی کے بعد بھی ایک بھی ملزم کو سزا نہیں ہوئی یہ ہمارے ملک کے قانون کے لیے دھبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہمت نہیں ہاری ہے جب تک ہمیں انصاف نہیں ملے گا تب تک ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے اور کورٹ کے اس فیصلے کو ہم اعلیٰ عدالتوں میں چلینج کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Naroda Gam Massacre نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات معاملے میں تمام ملزمان بری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.