احمدآباد: دراصل انڈین مسلم فار سول رائٹس نے گزشتہ ایک سال سے ملک مختلف ریاستوں میں بہت سے پروگرام منعقد کیے اور آج احمدآباد کے ٹیگور ہال میں ایک روزہ ریاستی سطح کی نمائندہ کمیشن کا اہتمام کیا اور گجرات میں بھی آئی ایم سی آر کی نئی باڈی بنانے کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر سابق وزیر قانون سلمان خورشید نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بہت سارے نئے قانون لائے جا رہے ہیں اور خاص طور سے یونیفارم سول کوڊ نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس معاملے پر سلمان خورشید نے کہا کہ یہ لوگ جو یونیفارم سول کوڈ لانا چاہتے ہیں ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ اس کو لانے کا مقصد کیا ہے تبھی ہم اس کا جواب دے سکتے ہیں، قانونی کاروائی سپریم کورٹ میں ہوتی ہیں سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہیں، وہ سب حق ہمارے پاس ہیں اور جو بھی غلط طریقے سے یہ قانون لا رہے ہیں ہم اس کی مخالفت کریں گے اور ہم جب مخالفت کریں تو ہم عوام کو بھی ساتھ لیں گے اور عوام کو بتا سکیں کہ ہم اس قانون کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں اور عوام ساتھ نہیں ہوگی تو اس میں ہم کامیاب نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں: سلمان خورشید سے مسلم مسائل پر بات چیت
آئی ایم سی آر نے پلیٹ فارم پر ملک کے نامور شخصیت کو اکٹھا کر کے شہری حقوق اور جمہوریت کے تعلق سے جو پروگرام کیا اس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم سی آر سب کے لیے کام کر رہی ہے جس کے اوپر ظلم ستم ہو رہا ہے ان کے حقوق کی لڑائی لڑی جارہی ہے وہ ملک کے شہریوں کے حقوق کے لیے کھڑی ہے، کوئی بھی کسی بھی شہر، مذہب کا ہو اور جو بھی کمزور ہے اس کی مدد کی جائے گی۔ ہم یہ مانتے ہیں کہ دیش میں اتحاد سب سے اوپر ہے اور اتحاد کو مضبوط کرنا ہم سب کا کام ہے۔