ETV Bharat / state

Sabarmati Riverfront Victims احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار

احمدآباد میں سابرمتی ندی کے کنارے شاندار ریور فرنٹ بنایا گیا ہے۔ جس پر چلنے کے لیے پوری دنیا سے لوگ آتے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی بھی جب کسی دوسرے ملک کے مہمان کو گجرات لاتے ہیں، تب ریور فرنٹ کا خوبصورت نظارہ دکھاتے ہیں۔ غریبوں کے جھگی مکانوں کو اجاڑ کر اس ریور فرنٹ کو بنایا گیا۔ ان متاثرین کی حالت زار ہے۔ احمدآباد کے بہرام پورہ میں سکندربخت نگر دریائے سابرمتی کے کنارے رہنے والے بے گھر لوگوں کے رہنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ جس کی موجودہ حالت انتہائی قابل رحم اور خطرناک ہو چکی ہے۔

احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار
احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار
author img

By

Published : Aug 17, 2023, 5:40 PM IST

احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار

احمدآباد: ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں واقع سابرمتی ندی یعنی سابرمتی ریورفرنٹ کے متاثرین آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ اس تعلق سے ای ٹی وی نمائندہ نے بہرام پورا کے سکندر بخت نگر کا جائزہ لیا اور متاثرین سے بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ گجرات حکومت نے سابرمتی ندی کے کنارے شاندار ریور فرنٹ بنانے کے لیے ہمارے گھر اجاڑ دیے اور ہمیں گجرات کی اربن ہاؤسنگ اسکیم کے تحت تعمیر کیے گئے مکانات رہنے کے لیے دیے گئے۔ جس میں ہم 2013 سے رہ رہے ہیں جہاں EWS 992 مکانات میں سے 413 کو فوری مرمت کی ضرورت ہے۔ 66 گھروں کی چھت کی سلاخیں بھی نظر آرہی ہیں۔ 244 گھروں کی دیواروں کا پلستر اکھڑ گیا ہے جس سے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو جاتا ہے۔

احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار
احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار

یہ بھی پڑھیں:

متاثرین نے بتایا کہ سب سے خطرناک 97 مکانات ہیں۔ جن کی گیلریاں منہدم ہو چکی ہیں۔ اگر گھروں کی حالت ایسی ہی رہی تو کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ ہو سکتا ہے۔ جس میں شہریوں کی جان بھی جا سکتی ہے۔ 155 گھروں کے بیت الخلاء کی چھتیں خستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں۔ جس کی وجہ سے مکین قدرتی مسکن کی طرف جانے پر مجبور ہیں۔ کارپوریشن نے ہمیں گھر خالی کرنے کی نوٹس دی ہے کہ ہمارے گھر کبھی بھی خستہ حالت کی وجہ سے ٹوٹ سکتے ہیں لیکن وہ اسے مرمت نہیں کر رہی ہے اور اب ہماری ایسی حالت ہے کہ ہم اس گھر کو چھوڑ کر نہیں جا سکتے کیونکہ ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

متاثرین نے مزید کہا کہ وزیراعظم سوچھتا ابھیان کے نام سے صفائی مہم چلا رہے ہیں لیکن یہاں کے بیت الخلاء کی ایسی حالت کی شکایت کس سے کی جائے؟ گندہ پانی بھرا رہتا ہے۔ لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔ کارپوریشن کے ملازمین صفائی کرنے نہیں آتے، یہاں ایک آنگن واڑی دے دی گئی ہے لیکن اسکول نہیں دیا گیا۔ جب کہ بچوں کے لیے اسکول دور ہے۔ دواخانہ بھی موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے گھروں میں آرام سے بیٹھنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ کیونکہ 73 گھروں میں ٹائلوں کا فرش ٹوٹ گیا ہے۔ 175 گھر ایسے ہیں جن کی دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔

19285631

تمام گھروں میں بجلی کی تاریں بوسیدہ ہیں جو کسی بھی وقت شارٹ سرکٹ کا سبب بن سکتی ہیں۔ تاہم کئی گھروں میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے اکثر ٹیوب لائٹس اڑ جاتی ہیں، اس طرح اس ساری صورتحال کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اگر صرف 10 سال میں گھر اس حالت میں ہو گئے ہیں تو آنے والے وقت میں کیا حال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی طرف سے تعمیر کے لیے دیے گئے کنٹریکٹ پر نظرِ ثانی کی جائے۔ کارپوریشن کو فوری طور پر تمام ضروری کارروائی کرنی چاہیے تاکہ کسی بڑی تباہی سے بچا جا سکے۔ اور اگر کچھ نہیں کیا گیا تو گجرات ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور ان سے مدد مانگیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ان متاثرین کے لیے کوئی قدم اٹھاتی ہے یا نہیں یا مجبوراً انہیں گجرات ہائی کورٹ جانا پڑے گا۔

احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار

احمدآباد: ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں واقع سابرمتی ندی یعنی سابرمتی ریورفرنٹ کے متاثرین آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ اس تعلق سے ای ٹی وی نمائندہ نے بہرام پورا کے سکندر بخت نگر کا جائزہ لیا اور متاثرین سے بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ گجرات حکومت نے سابرمتی ندی کے کنارے شاندار ریور فرنٹ بنانے کے لیے ہمارے گھر اجاڑ دیے اور ہمیں گجرات کی اربن ہاؤسنگ اسکیم کے تحت تعمیر کیے گئے مکانات رہنے کے لیے دیے گئے۔ جس میں ہم 2013 سے رہ رہے ہیں جہاں EWS 992 مکانات میں سے 413 کو فوری مرمت کی ضرورت ہے۔ 66 گھروں کی چھت کی سلاخیں بھی نظر آرہی ہیں۔ 244 گھروں کی دیواروں کا پلستر اکھڑ گیا ہے جس سے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو جاتا ہے۔

احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار
احمدآباد کے سکندر بخت نگر میں ریور فرنٹ متاثرین کی حالت زار

یہ بھی پڑھیں:

متاثرین نے بتایا کہ سب سے خطرناک 97 مکانات ہیں۔ جن کی گیلریاں منہدم ہو چکی ہیں۔ اگر گھروں کی حالت ایسی ہی رہی تو کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ ہو سکتا ہے۔ جس میں شہریوں کی جان بھی جا سکتی ہے۔ 155 گھروں کے بیت الخلاء کی چھتیں خستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں۔ جس کی وجہ سے مکین قدرتی مسکن کی طرف جانے پر مجبور ہیں۔ کارپوریشن نے ہمیں گھر خالی کرنے کی نوٹس دی ہے کہ ہمارے گھر کبھی بھی خستہ حالت کی وجہ سے ٹوٹ سکتے ہیں لیکن وہ اسے مرمت نہیں کر رہی ہے اور اب ہماری ایسی حالت ہے کہ ہم اس گھر کو چھوڑ کر نہیں جا سکتے کیونکہ ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

متاثرین نے مزید کہا کہ وزیراعظم سوچھتا ابھیان کے نام سے صفائی مہم چلا رہے ہیں لیکن یہاں کے بیت الخلاء کی ایسی حالت کی شکایت کس سے کی جائے؟ گندہ پانی بھرا رہتا ہے۔ لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔ کارپوریشن کے ملازمین صفائی کرنے نہیں آتے، یہاں ایک آنگن واڑی دے دی گئی ہے لیکن اسکول نہیں دیا گیا۔ جب کہ بچوں کے لیے اسکول دور ہے۔ دواخانہ بھی موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے گھروں میں آرام سے بیٹھنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ کیونکہ 73 گھروں میں ٹائلوں کا فرش ٹوٹ گیا ہے۔ 175 گھر ایسے ہیں جن کی دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔

19285631

تمام گھروں میں بجلی کی تاریں بوسیدہ ہیں جو کسی بھی وقت شارٹ سرکٹ کا سبب بن سکتی ہیں۔ تاہم کئی گھروں میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے اکثر ٹیوب لائٹس اڑ جاتی ہیں، اس طرح اس ساری صورتحال کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اگر صرف 10 سال میں گھر اس حالت میں ہو گئے ہیں تو آنے والے وقت میں کیا حال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی طرف سے تعمیر کے لیے دیے گئے کنٹریکٹ پر نظرِ ثانی کی جائے۔ کارپوریشن کو فوری طور پر تمام ضروری کارروائی کرنی چاہیے تاکہ کسی بڑی تباہی سے بچا جا سکے۔ اور اگر کچھ نہیں کیا گیا تو گجرات ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور ان سے مدد مانگیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ان متاثرین کے لیے کوئی قدم اٹھاتی ہے یا نہیں یا مجبوراً انہیں گجرات ہائی کورٹ جانا پڑے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.