اس تعلق سے مجاہد نفیس نے کہا کہ کورونا کی مہک بیماری کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، اس دوران بہت سے ایسے واقعات سامنے آ رہے ہیں کہ بہت سے مریضوں کو اسپتال میں داخل ہونے کے لیے لائن لگانی پڑتی ہے، ایسی مشکل صورتحال میں جب حکومت کی طرف سے نجی ہوسپیٹیل بھی ٹیک آوار کی جا رہی ہیں ایسے میں تقریبا 90 سالہ قدیم اور مشہور، غریبوں کی بھروسہ مند ایسی احمدآباد کی واڑی لال سارا بھائی اسپتال بند کردیا گیا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔
واضح رہے کہ وی ایس ہسپتال کا آغاز 1931 میں آئرن مین سردار پٹیل کی حوصلہ افزائی سے ہوا تھا جس کے قانونی دستاویزات بھی سردار پٹیل کے ہاتھ سے لکھے ہوئے ہیں۔گ
اندھی جی اس اسپتال کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور مفت کے برابر قیمت پر بہترین صحت کی خدمات فراہم کیں جانے لگی اس اسپتال میں تقریبا 1200بیڈز کی گنجائش ہے اور اس میں جدید سہولیات جیسے آکسیجن ، آئی سی یو اور وینٹی لیٹر کے علاوہ ہنگامی خدمات بھی موجود ہیں۔
ایسے میںمائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر نے خط لکھ کر مانگ کی ہے کورونا وبا کے موجودہ دور میں ، عوام کو سردار سے متاثر وی ایس اسپتال کی ضرورت ہے، اس وقت، جب ہر سرکاری اسپتال کورونا مریضوں کا علاج کر رہا ہے، وہاں ایک ایسے اسپتال کی بھی ضرورت ہے جہاں غیر کورونا مریضوں کا علاج کیا جاسکے۔ وی ایس ہسپتال ایک بہترین آپشن ہے۔
انہوں نے کمشنر سے درخواست کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ سے ہماری عاجزانہ گذارش ہے کہ وی ایس اسپتال غیر کورونا مریضوں کے علاج کے لیے فوری طور پر شروع کیا جائے۔