رےسشت گجرات کے تین مقامات پر رام نومی کے جلوس کے دوران تشدد بھڑک اٹھا۔ گجرات کے شہر دوارکا، ہمت نگر اور کھمبات شہر میں دو برادریوں کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں اور لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا، جس سے کئی دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ پولیس کو صورت حال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس بھی چھوڑنی پڑی. پولیس کے مطابق سابر کانٹھا ضلع کے ہمت نگر شہر کے چھاپریا علاقے میں دوپہر میں رام نومی کے جلوس کے دوران دو برادری کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ Clashes in Himmatnagar During Ram Navami Procession
واضح رہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے شہر کے باہر سے زیادہ پولیس دستے تعینات کردیئے گئے کنٹرول روم کے ایک اہل کار اس تعلق سے بتایا کہ یہ جھڑپ آنند ضلع کے کھمبات قبضے میں رام نومی کے جلوس کے دوران ہوئی جس میں پتھراؤ کیا گیا اس دوران دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں۔ رام نومی کہ جلوس پر پتھراو کے سلسلے میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور ہرش سنگھوی نے کی موجودگی میں گاندھی نگر میں رات ساڑھے گیارہ بجے میٹنگ ہوگی اجلاس میں موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا.
یہ بھی پڑھیں:
- گجرات: کَچھ علاقے میں ہوئے تشدد پر فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری
- گجرات: ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج ریلی میں گڑبڑی
اس معاملے پر رکن اسمبلی غیاث الدین اور رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے فرقہ وارانہ بدامنی کے اس افسوس ناک واقعہ کی مذمت کی اور لوگوں میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ساتھی گجرات کے ڈی جی پی آشیش بھاٹیہ اور لا اینڈ آرڈر کے ڈی جی پی کمار صاحب کو رکن اسمبلی غیاث الدین اور عمران کھیڑا والا نے ٹیلی فون پر بات چیت بھی کی اور کہا کہ ہمت نگر میں حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے کہ آتشزدگی کے واقعات بھی پیش آئے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جائے وقوعہ پر پولیس کے سخت انتظامات کیے جائے اور منصفانہ کاروائی کر امن اور ہم آہنگی کے ماحول بحال کیا جائے.