احمد آباد: دراصل احمد آباد میں آوارہ مویشیوں، خستہ حال سڑکوں اور ٹرافک کے مسائل سے متعلق گجرات ہائی کورٹ کے احکامات کی تعمیل نہ کرنے پر ایڈووکیٹ امت پنجال کی طرف سے گجرات ہائی کورٹ میں توہین عدالت کے درخواست دائر کی گئی تھی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد احمد آباد میں میونسپل کارپوریشن اور ریاستی حکومت نے عدالت میں کاغذات جمع کرائے ہیں لیکن زمین پر کوئی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ہائی کورٹ نے اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی سے رپورٹ تیار کرنے کو کہا کہ یہ رپورٹ اتھارٹی نے گجرات ہائی کورٹ کو سونپی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
Gujarat HC on Stray Cattle issue آوارہ مویشیوں کے معاملے پر ہائیکورٹ نے گجرات حکومت کی سرزنش کی
اس رپورٹ کے بارے میں جسٹس اشوتوش شاستری اور ہیمنت پراچہ کی بینچ نے حکومت سے کہا کہ اس رپورٹ کے مطابق صورتحال تشویشناک ہے۔ جو بھی کام ہوا وہ کاغذوں پر ہوا جب کہ رپورٹ میں زمینی حقیقت کو مختلف ظاہر کیا گیا ہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے. رپورٹ کے حوالہ سے حکومت نے رپورٹ کے متعلق کے لیے وقت مانگا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ آج اس معاملہ پر مزید سماعت کرے گی۔ کیونکہ حکومت نے متعلق کے لیے وقت مانگا تھا۔ عدالت کی جانب سے حکومت کو یہ بھی بتایا گیا کہ عدالت اس معاملے پر 26 اکتوبر 2023 کو مناسب حکم جاری کر سکتی ہے اور توہین عدالت کے ذمہ دار افسران کے خلاف چارج فریم عائد کیا جا سکتا ہے۔