بی جے پی رکن پارلیمان منسکھ وساوا نے کہا کہ ڈاکٹروں نے انہیں آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہیں حکومت یا پارٹی کے خلاف کوئی ناراضگی نہیں ہے۔
رکن پارلیمان منسکھ وساوا بدھ کے روز گاندھی نگر پہنچے وہاں انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی سے ملاقات کی اور وہاں میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی پارٹی اور حکومت سے انہیں کوئی شکایت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'میرے قریبی دوست بھی جانتے ہیں کہ ایک لمبے عرصے سے میری طبیعت خراب ہے۔ اس سے پہلے میں نے پارٹی کو اس کی اطلاع بھی دی تھی جس کی وجہ سے میں اپنے حلقے میں زیادہ سفر کرنے کی حالت میں نہیں ہوں اور نہ ہی میں اپنے علاقے کے مسائل حل کر سکتا ہوں اگر میں اپنے انتخابی حلقے میں بی جے پی اور عوام کو انصاف نہیں دوں گا تو مجھے پارٹی میں شامل ہونے کا کوئی حق نہیں ہے'۔
واضح رہے کہ لو جہاد معاملے پر منسکھ وساوا کو لندن سے کسی نے دھمکی بھی دی تھی اور انہوں نے اس معاملے کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرائی ہے۔
اس معاملے پر منسکھ وساوا نے کہا تھا کہ گجرات میں لو جہاد کا قانون بننا چاہیے تاکہ کوئی بھی ہندو لڑکی لو جہاد جیسی سازش کا شکار نہ ہو سکے، کچھ مسلم نوجوان ملک میں غیر مسلم لڑکیوں کو بہکانے کی کوشش کی ہے اور چند مسلم نوجوان جو دو تین بیویاں رکھتے ہیں وہ دیگر مذاہب کی لڑکیوں کو پھنسا کر انہیں اسلام قبول کروا رہے ہیں۔