ETV Bharat / state

Cyclone Biparjoy Update آٹھ ساحلی اضلاع سے 94 ہزار سے زیادہ افراد محفوظ مقام پر منتقل - سمندری طوفان بپر جوئے

سمندری طوفان بپر جوئے آج گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے جس کے پیش نظر حکام الرٹ موڈ میں ہیں اور طوفان کے پہنچنے پر کم سے کم نقصان کو یقینی بنا رہے ہیں۔ فوج، بحریہ، این ڈی آر ایف، ریاستی اور مرکزی حکومتیں سب اس طوفان کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔

Cyclone Biparjoy
Cyclone Biparjoy
author img

By

Published : Jun 15, 2023, 7:03 AM IST

Updated : Jun 15, 2023, 6:08 PM IST

سمندری طوفان بپر جوئے آج گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے

احمد آباد: جیسے ہی طوفان بپرجوئے گجرات کے کچھ ضلع کے جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب پہنچ کر جمعرات کی رات کو لینڈ فال کرنے کے لیے آگے بڑھا، حکام نے آٹھ ساحلی اضلاع میں رہنے والے 94,000 سے زیادہ افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا ہے۔ گجرات حکومت کی ایک ریلیز میں کہا گیا کہ اب تک نکالے گئے 94,427 افراد میں سے تقریباً 46,800 کو کچھ ضلع میں نکالا گیا، اس کے بعد دیو بھومی دوارکا میں 10,749، جام نگر میں 9,942، موربی میں 9,243، راجکوٹ میں 6,822، جوناگڑھ میں 4,864، پوربندر میں 4,379 اور ضلع گر سومناتھ میں 1,605 افراد کو نکالا گیا۔

ایک سرکاری اہلکار نے بچاؤ کی کوششوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، ان میں تقریباً 8,900 بچے، 1,131 حاملہ خواتین اور 4,697 بزرگ شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان آٹھ اضلاع میں کل 1521 شیلٹر ہوم بنائے گئے ہیں۔ طبی ٹیمیں وقفے وقفے سے پناہ گاہوں کا دورہ کر رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ بیپرجوئے جمعرات کی رات دیر گئے گجرات کے کچھ ضلع میں جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب لینڈ فال کرنے کا امکان ہے۔

سمندری طوفان بپرجوائے کے پیش نظر انسانی امداد اور ڈیزاسٹر ریلیف (HADR) کے ایک گروپ کے چار جہازوں کو مختصر نوٹس پر اسٹینڈ بائی موڈ پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ بھارتی بحریہ نے ایک بیان میں کہا کہ 15 جون کی شام کو بپرجوائے طوفان کے گجرات کے جاکھاؤ ساحل سے ٹکرانے کی توقع ہے۔ بتایا گیا کہ یہ طوفان کچھ کے ساتھ ساتھ دیگر ساحلی علاقوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

سمندری طوفان بپر جوئے آج گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے

گوا میں آئی این ایس ہنسا اور ممبئی میں آئی این ایس شکرا تعینات

پوربندر اور اوکھا میں پانچ امدادی ٹیمیں اور والسورہ میں 15 امدادی ٹیمیں مقامی ضلع انتظامیہ کو مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گوا میں آئی این ایس ہنسا اور ممبئی میں آئی این ایس شکرا کو تعینات کیا گیا ہے۔ پی 8 آئی اور ڈونیر طیارے اور عملے کے لوگ گوا کی نگرانی اور امدادی سامان کی نقل و حمل کے لیے اسٹینڈ بائی موڈ پر ہیں۔

وزیر دفاع نے تیاریوں کا جائزہ لیا

ہندوستانی بحریہ کا ہیڈ کوارٹر (HQWNC) اور مغربی بحریہ کمان کے علاقائی ہیڈ کوارٹر کسی بھی ہنگامی صورت حال میں مدد فراہم کرنے کے لیے ریاستی حکومت اور حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ قبل ازیں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے طوفان کے لینڈ فال کے لیے مسلح افواج کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ایک اندازے کے مطابق جمعرات کی شام جب طوفان ساحل سے ٹکرائے گا تو اس کی رفتار 125 سے 150 کلومیٹر تک ہوگی۔ اس لیے ممکنہ نقصان کے پیش نظر مرکزی اور ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ انتظامیہ بھی راحت اور بچاؤ کے کام کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (آپریشنز) محسن شہیدی کے مطابق گذشتہ دو دنوں میں گجرات کے ساحلی علاقوں سے 74 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق طوفان کی وجہ سے آٹھ اضلاع کے 442 نشیبی دیہات سیلاب اور بارش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

این ڈی آر ایف کی تعیناتی

این ڈی آر ایف نے طوفان سے نمٹنے کے لیے گجرات اور مہاراشٹرا میں ٹیمیں تعینات کی ہیں۔ گجرات میں 18 ٹیمیں متحرک رہیں گی۔ اس کے علاوہ دادر اور نگر حویلی کے ساتھ ساتھ دمن اور دیو میں بھی ایک ٹیم موجود رہے گی۔ گجرات کی بات کریں تو NDRF کی 4 ٹیمیں گجرات کے کچھ ضلع میں، تین ٹیمیں راجکوٹ اور تین ٹیمیں دوارکا میں تعینات کی گئی ہیں۔

گجرات کے جام نگر میں دو ٹیمیں، پوربندر، جوناگڑھ، گر سومناتھ، موربی، ولساڈ اور گاندھی نگر میں ایک ایک ٹیم تعینات کی گئی ہے۔ مہاراشٹر کی بات کریں تو یہاں 14 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ اس میں سے 5 کو ممبئی میں تعینات کیا گیا ہے، جب کہ باقی کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ ہر ٹیم میں تقریباً 35-40 ملازمین ہوتے ہیں۔ سبھی درختوں اور کھمبوں کو کاٹنے والے، ہوا والی کشتی اور بنیادی ادویات سے لیس ہیں۔

20 فٹ اونچی لہریں اٹھنے کا خدشہ

محکمہ موسمیات کے مطابق 15 جون کو بحیرہ عرب کے شمال مشرق میں بہت زیادہ حرکت ہوگی۔ سمندر میں 9 فٹ سے 20 فٹ تک طوفانی لہریں اٹھیں گی۔ سمندر میں اونچی لہر آنے سے ساحلی علاقوں میں بھاری نقصان کا خدشہ ہے۔ خطرہ صرف سمندر سے اٹھنے والی لہروں اور طوفانوں کا ہی نہیں، محکمہ موسمیات کی جانب سے موسلا دھار بارش کا الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ کچھ، دوارکا، پوربندر، جام نگر، روجکوٹ، جوناگڑھ اور موربی میں ریکارڈ بارش کا امکان ہے۔ بعض علاقوں میں بادل پھٹنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Cyclone Biparjoy Updates گجرات کے ساحلی علاقوں سے اب تک پچاس ہزار سے زائد افراد محفوظ مقام پر منتقل

اس وقت بپرجوائے طوفان کے پیش نظر ریاست سے مرکزی حکومت تک سبھی الرٹ موڈ پر ہیں۔ ملک کے وزیر داخلہ، وزیر دفاع، تینوں فوج کے سربراہ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور محکمہ موسمیات سمیت سب کی نظریں بیپرجوئے طوفان پر مرکوز ہیں۔

سمندری طوفان بپر جوئے آج گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے

احمد آباد: جیسے ہی طوفان بپرجوئے گجرات کے کچھ ضلع کے جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب پہنچ کر جمعرات کی رات کو لینڈ فال کرنے کے لیے آگے بڑھا، حکام نے آٹھ ساحلی اضلاع میں رہنے والے 94,000 سے زیادہ افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا ہے۔ گجرات حکومت کی ایک ریلیز میں کہا گیا کہ اب تک نکالے گئے 94,427 افراد میں سے تقریباً 46,800 کو کچھ ضلع میں نکالا گیا، اس کے بعد دیو بھومی دوارکا میں 10,749، جام نگر میں 9,942، موربی میں 9,243، راجکوٹ میں 6,822، جوناگڑھ میں 4,864، پوربندر میں 4,379 اور ضلع گر سومناتھ میں 1,605 افراد کو نکالا گیا۔

ایک سرکاری اہلکار نے بچاؤ کی کوششوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، ان میں تقریباً 8,900 بچے، 1,131 حاملہ خواتین اور 4,697 بزرگ شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان آٹھ اضلاع میں کل 1521 شیلٹر ہوم بنائے گئے ہیں۔ طبی ٹیمیں وقفے وقفے سے پناہ گاہوں کا دورہ کر رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ بیپرجوئے جمعرات کی رات دیر گئے گجرات کے کچھ ضلع میں جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب لینڈ فال کرنے کا امکان ہے۔

سمندری طوفان بپرجوائے کے پیش نظر انسانی امداد اور ڈیزاسٹر ریلیف (HADR) کے ایک گروپ کے چار جہازوں کو مختصر نوٹس پر اسٹینڈ بائی موڈ پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ بھارتی بحریہ نے ایک بیان میں کہا کہ 15 جون کی شام کو بپرجوائے طوفان کے گجرات کے جاکھاؤ ساحل سے ٹکرانے کی توقع ہے۔ بتایا گیا کہ یہ طوفان کچھ کے ساتھ ساتھ دیگر ساحلی علاقوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

سمندری طوفان بپر جوئے آج گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے

گوا میں آئی این ایس ہنسا اور ممبئی میں آئی این ایس شکرا تعینات

پوربندر اور اوکھا میں پانچ امدادی ٹیمیں اور والسورہ میں 15 امدادی ٹیمیں مقامی ضلع انتظامیہ کو مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گوا میں آئی این ایس ہنسا اور ممبئی میں آئی این ایس شکرا کو تعینات کیا گیا ہے۔ پی 8 آئی اور ڈونیر طیارے اور عملے کے لوگ گوا کی نگرانی اور امدادی سامان کی نقل و حمل کے لیے اسٹینڈ بائی موڈ پر ہیں۔

وزیر دفاع نے تیاریوں کا جائزہ لیا

ہندوستانی بحریہ کا ہیڈ کوارٹر (HQWNC) اور مغربی بحریہ کمان کے علاقائی ہیڈ کوارٹر کسی بھی ہنگامی صورت حال میں مدد فراہم کرنے کے لیے ریاستی حکومت اور حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ قبل ازیں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے طوفان کے لینڈ فال کے لیے مسلح افواج کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ایک اندازے کے مطابق جمعرات کی شام جب طوفان ساحل سے ٹکرائے گا تو اس کی رفتار 125 سے 150 کلومیٹر تک ہوگی۔ اس لیے ممکنہ نقصان کے پیش نظر مرکزی اور ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ انتظامیہ بھی راحت اور بچاؤ کے کام کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (آپریشنز) محسن شہیدی کے مطابق گذشتہ دو دنوں میں گجرات کے ساحلی علاقوں سے 74 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق طوفان کی وجہ سے آٹھ اضلاع کے 442 نشیبی دیہات سیلاب اور بارش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

این ڈی آر ایف کی تعیناتی

این ڈی آر ایف نے طوفان سے نمٹنے کے لیے گجرات اور مہاراشٹرا میں ٹیمیں تعینات کی ہیں۔ گجرات میں 18 ٹیمیں متحرک رہیں گی۔ اس کے علاوہ دادر اور نگر حویلی کے ساتھ ساتھ دمن اور دیو میں بھی ایک ٹیم موجود رہے گی۔ گجرات کی بات کریں تو NDRF کی 4 ٹیمیں گجرات کے کچھ ضلع میں، تین ٹیمیں راجکوٹ اور تین ٹیمیں دوارکا میں تعینات کی گئی ہیں۔

گجرات کے جام نگر میں دو ٹیمیں، پوربندر، جوناگڑھ، گر سومناتھ، موربی، ولساڈ اور گاندھی نگر میں ایک ایک ٹیم تعینات کی گئی ہے۔ مہاراشٹر کی بات کریں تو یہاں 14 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ اس میں سے 5 کو ممبئی میں تعینات کیا گیا ہے، جب کہ باقی کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ ہر ٹیم میں تقریباً 35-40 ملازمین ہوتے ہیں۔ سبھی درختوں اور کھمبوں کو کاٹنے والے، ہوا والی کشتی اور بنیادی ادویات سے لیس ہیں۔

20 فٹ اونچی لہریں اٹھنے کا خدشہ

محکمہ موسمیات کے مطابق 15 جون کو بحیرہ عرب کے شمال مشرق میں بہت زیادہ حرکت ہوگی۔ سمندر میں 9 فٹ سے 20 فٹ تک طوفانی لہریں اٹھیں گی۔ سمندر میں اونچی لہر آنے سے ساحلی علاقوں میں بھاری نقصان کا خدشہ ہے۔ خطرہ صرف سمندر سے اٹھنے والی لہروں اور طوفانوں کا ہی نہیں، محکمہ موسمیات کی جانب سے موسلا دھار بارش کا الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ کچھ، دوارکا، پوربندر، جام نگر، روجکوٹ، جوناگڑھ اور موربی میں ریکارڈ بارش کا امکان ہے۔ بعض علاقوں میں بادل پھٹنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Cyclone Biparjoy Updates گجرات کے ساحلی علاقوں سے اب تک پچاس ہزار سے زائد افراد محفوظ مقام پر منتقل

اس وقت بپرجوائے طوفان کے پیش نظر ریاست سے مرکزی حکومت تک سبھی الرٹ موڈ پر ہیں۔ ملک کے وزیر داخلہ، وزیر دفاع، تینوں فوج کے سربراہ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور محکمہ موسمیات سمیت سب کی نظریں بیپرجوئے طوفان پر مرکوز ہیں۔

Last Updated : Jun 15, 2023, 6:08 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.