ETV Bharat / state

معاشی بحران کے سبب مفلر کا کاروبار بھی متاثر

پوری دنیا میں بارہ بنکی کی پہچان بن چکا مفلر کا کاروبار معاشی بحران کے سبب پوری طرح سے ٹھپ پڑگیا ہے۔ کاروباری افراد نے کہا کہ مفلر کی صنعت بہت جلد ختم ہوسکتی ہے۔

مفلر کا کاروبار بھی متاثر
author img

By

Published : Sep 24, 2019, 9:25 AM IST

Updated : Oct 1, 2019, 7:15 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں ایکسپورٹرس کا کہنا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر گزشتہ ایک برس میں اسٹول انگوچھا (مفلر) کی مانگ میں کافی کمی درج کی گئی ہے۔

ایکسپورٹرس کا کہنا ہے کہ مفلر ایکسپورٹ میں 90 فیصدی تک کی گراوٹ درج کی گئی ہے، اگر حکومت نے غور نہیں کیا تو وہ دن دور نہیں جب یہاں کا مفلر ایکسپورٹ پوری طرح سے ختم ہوجائے گا۔

مفلر کا کاروبار بھی متاثر

بارہ بنکی کے بنکروں کے ہاتھ سے بنے یہ مفلر دنیا بھر میں نہ صرف بارہ بنکی کا نام روشن کر رہے تھے بلکہ اس سے لاکھوں کنبوں کی زندگی بھی بسر ہو رہی تھی لیکن اب صنعت پر مندی کا اثر ہے۔

ایکسپورٹر جنید انصاری کا کہنا ہے کہ سرکاری پالیسیوں سے مفلر کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ دوسرے ممالک کے مفلر کی لاگت انتہائی کم ہے یہی وجہ ہے کہ دیگر ممالک کے مفلر سستے ہیں اس وجہ سے بین الاقوامی بازار میں بھارتی مفلروں کی مانگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔

دوسرے کاروباری مجیب انصاری نے بتایا کہ بارہ بنکی قدیم دور سے ہی دنیا بھر کے ممالک میں مفلر برآمد کرتا رہا ہے، بڑے ایکسپورٹرس ایک ماہ میں دو سے ڈھائی لاکھ عدد مفلر دنیا کے تمام ممالک میں بھیجتے تھے۔

لیکن گزشتہ ایک برس سے ہر ماہ تقریباً 60 ہزار مفلر ہی برآمد ہوپارہے ہیں اگر یہی حال رہا تو مفلر ایکسپورٹ ختم ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔

معاشی بحران کی وجہ سے چھوٹے ایکسپورٹر بھی نقصان اٹھانے پر مجبور ہیں، کاروبار نہ ہونے سے ان کا مال ڈمپ ہے اور بازار میں ان کی رقم اٹکی ہوئی ہے ایسے میں ان کا مطالبہ ہے کہ ملک کے مفاد کے لیے حکومت کے ساتھ تمام پارٹیاں اس حالت پر غور کریں۔

سومیش تیواری کا کہنا ہے کہ اسٹول ایکسپورٹ میں آئی اس گراوٹ کی تائید ٹرانسپورٹر بھی کر رہے ہیں. اس کی وجہ سے ان کی بھی تجارت میں کافی گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں ایکسپورٹرس کا کہنا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر گزشتہ ایک برس میں اسٹول انگوچھا (مفلر) کی مانگ میں کافی کمی درج کی گئی ہے۔

ایکسپورٹرس کا کہنا ہے کہ مفلر ایکسپورٹ میں 90 فیصدی تک کی گراوٹ درج کی گئی ہے، اگر حکومت نے غور نہیں کیا تو وہ دن دور نہیں جب یہاں کا مفلر ایکسپورٹ پوری طرح سے ختم ہوجائے گا۔

مفلر کا کاروبار بھی متاثر

بارہ بنکی کے بنکروں کے ہاتھ سے بنے یہ مفلر دنیا بھر میں نہ صرف بارہ بنکی کا نام روشن کر رہے تھے بلکہ اس سے لاکھوں کنبوں کی زندگی بھی بسر ہو رہی تھی لیکن اب صنعت پر مندی کا اثر ہے۔

ایکسپورٹر جنید انصاری کا کہنا ہے کہ سرکاری پالیسیوں سے مفلر کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ دوسرے ممالک کے مفلر کی لاگت انتہائی کم ہے یہی وجہ ہے کہ دیگر ممالک کے مفلر سستے ہیں اس وجہ سے بین الاقوامی بازار میں بھارتی مفلروں کی مانگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔

دوسرے کاروباری مجیب انصاری نے بتایا کہ بارہ بنکی قدیم دور سے ہی دنیا بھر کے ممالک میں مفلر برآمد کرتا رہا ہے، بڑے ایکسپورٹرس ایک ماہ میں دو سے ڈھائی لاکھ عدد مفلر دنیا کے تمام ممالک میں بھیجتے تھے۔

لیکن گزشتہ ایک برس سے ہر ماہ تقریباً 60 ہزار مفلر ہی برآمد ہوپارہے ہیں اگر یہی حال رہا تو مفلر ایکسپورٹ ختم ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔

معاشی بحران کی وجہ سے چھوٹے ایکسپورٹر بھی نقصان اٹھانے پر مجبور ہیں، کاروبار نہ ہونے سے ان کا مال ڈمپ ہے اور بازار میں ان کی رقم اٹکی ہوئی ہے ایسے میں ان کا مطالبہ ہے کہ ملک کے مفاد کے لیے حکومت کے ساتھ تمام پارٹیاں اس حالت پر غور کریں۔

سومیش تیواری کا کہنا ہے کہ اسٹول ایکسپورٹ میں آئی اس گراوٹ کی تائید ٹرانسپورٹر بھی کر رہے ہیں. اس کی وجہ سے ان کی بھی تجارت میں کافی گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔

Intro:تمام دنیا میں بارہ بنکی کی پحچان بن چکا یہاں کا اسٹول معاشی بحران کی وجہ سے پوری طرح ٹوٹ گیا ہے. حکومتی پالیسی کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر گزشتہ ایک برس میں اسٹول کی ڈیمانڈ میں کافی کمی درج کی گئی ہے. جس کی وجہ سے اسٹول ایکسپورٹ 90 فیصدی تک کی گراوٹ درج کی گئی ہے. ایکسپورٹرس کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے غور نہیں کیا تو وہ دن دور نہیں جب یہاں کا اسٹول ایکسپورٹ پوری طور پر ختم ہو جائے گا.


Body: بارہ بنکی کے بنکروں کے ہاتھ کے بنے یہ اسٹول تمام دنیا میں نہ صرف بارہ بنکی کا نام روشن کر رہے تھے بلکہ اس سے لاکھوں کنبوں کی زندگی بھی بسر ہو رہی تھی. لیکن اب صنعت پر مندی کا گرہن ہے. حکومتی پالیسی سے اسٹول پر لاگت میں اضافہ ہوا ہے. جبکہ دوسرے ممالک کے اسٹول سستے ہیں. ایسے میں غیر ملکی تاجر بھارتیہ اسٹول نہیں خرید رہے ہیں.
بائیٹ جنید انساری، ایکسپورٹ، پنک کرتے میں

بارہ بنکی میں قدیم دور سے دنیا کے تمام ممالک میں اسٹول کا ایکسپورٹ ہوتا رہا ہے. بڑے ایکسپورٹرس تو یہاں سے ماہ میں 2 سے ڈھائی لاکھ پیس اسٹول دنیا کے تمام ممالک میں بھیجتے تھے. لیکن گزشتہ ایک برس میں ہر برس 60 ہزار اسٹول ہی ایکسپورٹ کر پا رہے ہیں. ایکسپورٹرس خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ یہی حال رہا تو اسٹول ایکسپورٹ ختم ہونے میں دیر نہیں لگے گی.
بائیٹ محمد مجیب انساری، ایکسپورٹر، سفید شرٹ میں میز پر بائیٹ دیتے ہوئے.

معاشی بحران کی وجہ سے چھوٹے ایکسپورٹر بھی نقصان میں ہیں. تجارت نہ ہونے سے ان کا مال ڈمپ ہے اور بازار میں ان کی رقم فنسی ہے. ایسے میں ان کا مطالبہ ہے کہ ملک کے مفاد کے لئے حکومت کے ساتھ تمام پارٹیاں اس حالت پر غور کریں.
بائیٹ حاجی محمد عاقل انساری، ڈومیسٹک ایکسپورٹر، داڑھی میں کھڑے ہوکر بائیٹ دیتے
بائیٹ عرفان انساری، ایکسپورٹر، پیلا کرتا گول ٹوپی والے چچا

اسٹول ایکسپورٹ میں آئی اس گراوٹ کی تائید ٹرانسپور بھی کر رہے ہیں. اس کی وجہ سے ان کی بھی تجارت میں کافی گراوٹ درج کی جا رہی ہے.
بائیٹ سومیش تیواری، ٹرانسپورٹر گلابی شرٹ میں

اسٹول اگونچھا، یہ مفلر بھی لکھ سکتے ہیں



Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 7:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.