نئی دہلی: وزیر داخلہ امت شاہ نے 2002 کے گجرات فسادات کے بارے میں اے این آئی کی ایڈیٹر سمیتا پرکاش کو انٹرویو دیا۔ امت شاہ نے کہا کہ 'میں نے مودی جی کو قریب سے اس تکلیف کا سامنا کرتے دیکھا ہے کیونکہ عدالتی عمل جاری تھا، اس لیے سب کچھ سچ ہونے کے باوجود ہم کچھ نہیں کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 'مودی جی سے بھی پوچھ گچھ کی گئی لیکن تب کسی نے دھرنا نہیں دیا اور ہم نے قانون کے ساتھ تعاون کیا اور مجھے گرفتار بھی کیا گیا لیکن کوئی دھرنا مظاہرہ نہیں ہوا۔ جن لوگوں نے مودی جی پر الزامات لگائے تھے اگر ان کی ضمیر ہے تو وہ مودی جی اور بی جے پی لیڈر سے معافی مانگیں۔' Modi ji Endured Silently For 19 Years says Amit Shah
-
Interview to ANI. https://t.co/Wxib4Woz8C
— Amit Shah (@AmitShah) June 25, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Interview to ANI. https://t.co/Wxib4Woz8C
— Amit Shah (@AmitShah) June 25, 2022Interview to ANI. https://t.co/Wxib4Woz8C
— Amit Shah (@AmitShah) June 25, 2022
گجرات فسادات میں فوج کو نہ بلانے کے سوال پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ 'جہاں تک گجرات حکومت کا سوال ہے، ہم نے دیر نہیں کی، جس دن گجرات بند کا اعلان ہوا، ہم نے فوج کو بلایا تھا۔ گجرات حکومت نے ایک دن کی بھی تاخیر نہیں کی اور عدالت نے بھی اس کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ لیکن دہلی فوج کا ہیڈ کوارٹر ہے، جب اتنے سکھ بھائی مارے گئے تو 3 دن تک کچھ نہیں ہوا۔ کتنی SIT بنائی گئی؟ ہماری حکومت آنے کے بعد ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ یہ لوگ ہم پر الزام لگا رہے ہیں؟'
-
#WATCH मोदी जी की भी पूछताछ हुई थी लेकिन तब किसी ने धरना-प्रदर्शन नहीं किया था और हमने कानून को सहयोग दिया और मेरी भी गिरफ़्तारी हुई थी लेकिन कोई भी धरना-प्रदर्शन नहीं हुआ था: गुजरात दंगे के मामले पर केंद्रीय गृह मंत्री अमित शाह pic.twitter.com/qdd1EkxIJO
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 25, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH मोदी जी की भी पूछताछ हुई थी लेकिन तब किसी ने धरना-प्रदर्शन नहीं किया था और हमने कानून को सहयोग दिया और मेरी भी गिरफ़्तारी हुई थी लेकिन कोई भी धरना-प्रदर्शन नहीं हुआ था: गुजरात दंगे के मामले पर केंद्रीय गृह मंत्री अमित शाह pic.twitter.com/qdd1EkxIJO
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 25, 2022#WATCH मोदी जी की भी पूछताछ हुई थी लेकिन तब किसी ने धरना-प्रदर्शन नहीं किया था और हमने कानून को सहयोग दिया और मेरी भी गिरफ़्तारी हुई थी लेकिन कोई भी धरना-प्रदर्शन नहीं हुआ था: गुजरात दंगे के मामले पर केंद्रीय गृह मंत्री अमित शाह pic.twitter.com/qdd1EkxIJO
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 25, 2022
گجرات فسادات کو روکنے میں پولیس اور اہلکاروں کی مبینہ نااہلی کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جے پی مخالف سیاسی جماعتیں، کسی خاص نظریہ کے تحت سیاست میں آئے کچھ صحافی اور این جی اوز مل کر اس طرح کی الزام تراشی میں جٹے رہے جسے عام لوگ صحیح سمجھ رہے تھے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مودی جی ایس آئی ٹی کے پاس بغیر کسی بہانہ کے گئے جبکہ ہمارا ماننا تھا کہ ہمیں قانونی عمل میں تعاون کرنا چاہیے۔'
-
#WATCH जहां तक गुजरात सरकार का सवाल है हमने सेना को बुलाने में एक दिन की भी देरी नहीं की: केंद्रीय गृह मंत्री अमित शाह pic.twitter.com/Y5nIJpGia5
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 25, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH जहां तक गुजरात सरकार का सवाल है हमने सेना को बुलाने में एक दिन की भी देरी नहीं की: केंद्रीय गृह मंत्री अमित शाह pic.twitter.com/Y5nIJpGia5
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 25, 2022#WATCH जहां तक गुजरात सरकार का सवाल है हमने सेना को बुलाने में एक दिन की भी देरी नहीं की: केंद्रीय गृह मंत्री अमित शाह pic.twitter.com/Y5nIJpGia5
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 25, 2022
وزیر داخلہ نے کہا کہ 'آج سپریم کورٹ نے بھی کہا کہ ذکیہ جعفری کسی اور کے کہنے پر کام کرتی تھیں۔ این جی او نے بہت سے متاثرین کے حلف ناموں پر دستخط کیے اور انہیں خبر تک نہیں ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ تیستا سیتلواڑ کی این جی او یہ سب کر رہی تھی اور اس وقت کی یو پی اے حکومت نے این جی او کی بہت مدد کی ہے۔ گجرات میں ہماری حکومت تھی لیکن یو پی اے حکومت نے این جی اوز کی مدد کی ہے۔'
سب جانتے ہیں کہ یہ صرف مودی جی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ٹرین میں آگ لگنے کے بعد کے واقعات پہلے سے طے شدہ نہیں تھے بلکہ خود ساختہ تھے اور تہلکہ کے اسٹنگ آپریشن کو بھی مسترد کر دیا کیونکہ آگے پیچھے کی فوٹیج سامنے آئی تھی کہ یہ اسٹنگ سیاسی مقاصد کے لیے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 'جہاں تک فسادات کا تعلق ہے، اگر آپ بی جے پی اور کانگریس کے 5 سال کے اقتدار کا موازنہ کریں تو پتہ چلے گا کہ کس کے دور حکومت میں زیادہ فسادات ہوئے۔ نریندر مودی نے ایک مثال قائم کی کہ آئین کا احترام کیسے کیا جا سکتا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Zakia Jafri Disappointed SC Verdict: ذکیہ جعفری عدالتِ عظمیٰ کے فیصلہ سے مایوس
28 فروری 2002 کو احمد آباد کی گلبرگ سوسائٹی میں مارے گئے 68 لوگوں میں کانگریس کے رکن پارلیمان احسان جعفری بھی شامل تھے۔ اس سے ایک دن پہلے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کی ایک کوچ میں آگ لگا دی گئی تھی جس میں 59 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ان واقعات کے بعد ہی گجرات میں فسادات پھوٹ پڑے۔ ان فسادات میں 1044 افراد مارے گئے جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔ اس سلسلے میں تفصیلات بتاتے ہوئے مرکزی حکومت نے مئی 2005 میں راجیہ سبھا کو بتایا کہ گودھرا کے بعد کے فسادات میں 254 ہندو اور 790 مسلمان مارے گئے تھے۔