احمدآباد:حکومت ملک میں یونیفارم سیول کوڈ لانے کے لئے لئے تیزی سے تیاریاں کر رہی ہے۔ ایسے میں اب یونی یونیفارم سول کوڈ کو نافذ کرنے کے لئے عوامی تنظیم، مذہبی تنظیموں، سماجی تنظیموں کے سربراہوں اور دانشوروں سے رائے طلب کی گئی۔ اس معاملے پر پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات کے ترجمان دانش قریشی نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے یونیفارم سیول کوڈ کی مذمت کی۔بھارت میں یہ نہیں ہے ۔لوگوں کی اپنی اپنی رائے ہو سکتی ہے لیکن جمہوری ملک میں اس کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
دانش قریشی نے اس معاملے پر کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے جس طریقے سے یونیفارم سول کوڈ کے نام پر سیاست کی جارہی ہے یہ قابل مذمت ہے سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارا ملک ڈائیورسٹی میں ماننے والا ملک ہے۔ بھارت میں الگ الگ سوچ الگ الگ ذہنیت کے لوگ مختلف مذہب مختلف ذات پات اور طبقات میں بٹا ہوا ہے۔ اس میں کومن سول کوڈ لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور جو ماحول بنایا جا رہا ہے بی جے پی کے دور حکومت میں اور سنگھ پریوار کی طرف سے سے اسے دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ ملک میں اس طرح کی سیاست بٹوارہ والی سیاست کا نتیجہ ہے۔ اس سے بچنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پٖڑھیں:Cyclone Biporjoy بپرجوائے طوفان کے مدنظرعام لوگوں کی سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کشمیر سے لے کر کنیاکماری تک اور گجرات سے بنگال تک کی ڈائیورسٹی والا ملک ہمارا الگ الگ کلچر سے بنا ہوا ہے اس کلچر کو مینٹین کرنے کی ضرورت ہے اور جس طریقے سے قانون کے نام پر پابندی لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے اس سے ملک کو بچانے کی ضرورت ہے۔