احمدآباد: احمدآباد کے شاہ پور علاقے میں رتھ یاترا جب پہنچی تب وہاں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ شاہ پور میں رہنے والے ایک مسلمان بھائی سلیم شیخ کی اہلیہ انتقال کر گئیں تھی۔ اس وقت سلیم شیخ کو اپنی بیوی کو اسپتال میں موت کے بعد میت کو اسپتال سے گھر اور گھر سے قربستان لے جانا تھا۔ ایسے میں سلیم اپنے مسائل کو لے کر احمدآباد پولیس کے پاس پہنچے۔ سلیم نے پولیس کے سامنے تفصیل بتائی تو پولیس نے فوری طور پر رتھ یاترا کے درمیان سلیم کی بیوی کی میت کو گھر تک پہنچانے کا راستہ دیا۔
ایسے میں میت کو گھر پہنچانے کے بعد پولیس نے سلیم شیخ سے پوچھا کہ میت کو کب تدفین کے لیے قبرستان لے جاؤ گے۔ اس پر سلیم شیخ نے کہا کہ آج رتھ یاترا کا تہوار ہے اور میری بیوی کی تدفین رتھ یاترا میرے گھر کے سامنے سے گذر جانے کے بعد ہی تدفین کروں گا۔ ایسے میں اس وقت رتھ یاترا کو اس راستے سے گزرنے میں تقریباً پانچ گھنٹے لگے۔ اس وقت تک سلیم شیخ نے اپنی بیوی کی میت کو گھر میں ہی رکھا۔ جس پر پولیس کے ساتھ ساتھ یاترا میں شریک تمام لوگوں کو آسانی ہوئی۔
ایسے میں رتھ یاترا کے دن سلیم شیخ نے اپنی اہلیہ کی میت کو گھر میں رکھ کر بھائی چارے کی مثال قائم کی۔ جب تک کہ رتھ یاترا کو گزرنے کے لیے 5 گھنٹے لگے تب تک انہوں نے تدفین کے لیے میت کو گھر سے باہر نہیں نکالا۔ احمدآباد پولیس کے اہلکاروں نے سلیم شیخ کے بھائی چارے کے اس جذبے کو اعزاز سے نوازا۔ احمدآباد سٹی پولیس نے تھینکس گیونگ کے بینر تلے رتھ یاترا 2023 احمدآباد سٹی پولیس زون 2 کی جانب سے پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں سلیم کے جذبہ کو اعزاز دیا گیا۔
Ahmedabad Jagannath Rath Yatra سلیم شیخ کی انوکھی پہل کو احمدآباد پولس نے سراہا
احمدآباد میں بھگوان جگن ناتھ کی 146ویں رتھ یاترا بڑی دھوم دھام سے نکالی گئی۔ اس میں لاکھوں لوگ شامل ہوئے۔ یاترا کے دوران ایک واقعہ پیش آیا جس نے بھائی چارے کی انوکھی مثال پیش کی۔ سلیم شیخ کے اس اقدام کو احمد آباد پولیس نے بھی سراہا۔
احمدآباد: احمدآباد کے شاہ پور علاقے میں رتھ یاترا جب پہنچی تب وہاں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ شاہ پور میں رہنے والے ایک مسلمان بھائی سلیم شیخ کی اہلیہ انتقال کر گئیں تھی۔ اس وقت سلیم شیخ کو اپنی بیوی کو اسپتال میں موت کے بعد میت کو اسپتال سے گھر اور گھر سے قربستان لے جانا تھا۔ ایسے میں سلیم اپنے مسائل کو لے کر احمدآباد پولیس کے پاس پہنچے۔ سلیم نے پولیس کے سامنے تفصیل بتائی تو پولیس نے فوری طور پر رتھ یاترا کے درمیان سلیم کی بیوی کی میت کو گھر تک پہنچانے کا راستہ دیا۔
ایسے میں میت کو گھر پہنچانے کے بعد پولیس نے سلیم شیخ سے پوچھا کہ میت کو کب تدفین کے لیے قبرستان لے جاؤ گے۔ اس پر سلیم شیخ نے کہا کہ آج رتھ یاترا کا تہوار ہے اور میری بیوی کی تدفین رتھ یاترا میرے گھر کے سامنے سے گذر جانے کے بعد ہی تدفین کروں گا۔ ایسے میں اس وقت رتھ یاترا کو اس راستے سے گزرنے میں تقریباً پانچ گھنٹے لگے۔ اس وقت تک سلیم شیخ نے اپنی بیوی کی میت کو گھر میں ہی رکھا۔ جس پر پولیس کے ساتھ ساتھ یاترا میں شریک تمام لوگوں کو آسانی ہوئی۔
ایسے میں رتھ یاترا کے دن سلیم شیخ نے اپنی اہلیہ کی میت کو گھر میں رکھ کر بھائی چارے کی مثال قائم کی۔ جب تک کہ رتھ یاترا کو گزرنے کے لیے 5 گھنٹے لگے تب تک انہوں نے تدفین کے لیے میت کو گھر سے باہر نہیں نکالا۔ احمدآباد پولیس کے اہلکاروں نے سلیم شیخ کے بھائی چارے کے اس جذبے کو اعزاز سے نوازا۔ احمدآباد سٹی پولیس نے تھینکس گیونگ کے بینر تلے رتھ یاترا 2023 احمدآباد سٹی پولیس زون 2 کی جانب سے پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں سلیم کے جذبہ کو اعزاز دیا گیا۔