دراصل گجرات کے احمدآباد ریلوے اسٹیشن کو پرکشش بنانے کے لیے تعمیراتی کام کیا جارہا ہے اور اب یہاں جدید طرز کی پارکنگ تعمیر ہونے کے باوجود بھی آٹو رکشہ کو اسٹیشن کے پارکنگ احاطے میں کھڑی کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
اسی وجہ سے رکشہ ڈرائیورز اپنی رکشہ سڑک پر کھڑی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جس سے ایک طرف ٹریفک کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے تو وہیں اب پولس اہلکار انھیں سڑک سے رکشہ ہٹانے کے لیے کہتے رہتے ہیں اس وجہ سے رکشہ ڈرائیور کافی پریشان رہتے ہیں۔
اس تعلق سے احمدآباد ریلوے اسٹیشن کے رکشہ ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ پہلے تو وہ کورونا وائرس کے سبب پریشان تھے اور اس دوران انھیں تقریباً ہر دن اقتصادی بحران کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب لاک ڈاؤن میں نرمی ملنے کے باوجود وہ آسانی سے رکشا چلا پارہے ہیں لیکن پارکنگ نہ ہونے سے ان کی پریشانی اب بھی پہلے جیسی ہی ہے۔
ایک دوسرے رکشہ ڈارئیور نے کہا کہ وہ احمدآباد ریلوے اسٹیشن سے گزشتہ 40 برسوں سے سواریاں لاتے لے جاتے رہے ہیں، پہلے انھیں اسٹیشن کے احاطے میں پارکنگ کی جگہ دی گئی تھی لیکن جب سے اسٹیشن کا تعمیراتی کام شروع ہوا ہے تب سے رکشہ والوں کو یہاں گاڑی لگانے سے منع کردیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اب یہاں تقریباً سبھی رکشہ والے سڑکوں پر قطار لگا کر کھڑے رہتے ہیں اور پولیس انھیں یہاں سے بھگانے کی کوشش کرتی رہتی ہے ایسے میں وہ کیا کمائیں گے اور کیا کھائیں گے اس لیے حکومت کو اس جانب توجہ دینے کی سخت ضرورت ہے تاکہ اس پیشے سے جڑے تمام افراد آسانی سے اپنی زندگی بسر کر سکیں۔