جی ہاں احمدآباد کی 'خواجہ غریب نواز ہاؤسنگ سوسائٹی رکھیال' میں مسلسل چار دن سے لوگ دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ آج ان کا ساتھ دینے رکن اسمبلی جگنیش میوانی بھی پہنچے۔
دراصل 15 جنوری کی رات بارہ بجے سے اس دھرنے کی شروعات ہوئی، اب بڑی تعداد میں اس دھرنے میں لوگ شامل ہوتے جارہے ہیں، حتی کے دھرنے کی کمان اب گجراتی مسلم خواتین نے سنبھال لیا ہے اور سی اے اے، این آر سی کے خلاف جم کر آواز اٹھا رہی ہیں۔
اس موقع پر دھرنے میں شامل رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے کہا کہ 'ہم اس کالے قانون کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'کچھ بھی ہو جائے ہم کاغد نہیں دکھائیں گے۔ احمدآباد دوسرا شاہین باغ بن چکا ہے ہم ان لوگوں کے جذبے کو سلام کرتے ہیں اور ہم پر روز دلت مسلم ایکتا کے ساتھ اس دھرنے میں شامل رہیں گے۔
دھرنے پر بیٹھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ 'جب تک سی اے اے قانون واپس نہیں لیا جائے گا تب تک غیر معینہ مدت تک دھرنے پر بیٹھے رہیں گے اور شاہین باغ کی حمایت کرتے رہے گے۔
گھر اور بچے چھوڑ کر دھرنے میں حصہ لینے والی خواتین کا کہنا ہے کہ 'ہم مرتے دم تک اپنے حق کی لڑائی لڑتے رہے گے۔ یہ لڑائی ہمارے بچوں اور ان کی آنے والی نسلوں کے لیے ہے کیونکہ یہ قانون ہمیں منظور نہیں ہے۔'
سی اے اے اور این آر سی کی احتجاج کی لہر تیز ہوتی جا رہی ہے جس کا ثبوت احمدآباد کے مسلم برادری کے لوگ دے رہے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ احمدآباد کے لوگوں کی آوازیں کہاں تک پہنچتی ہے اور اس کا اثر کیا پڑتا ہے؟