احمد آباد: ریاست گجرات میں دسویں اور بارہویں جماعت کے بورڈ کے نتائج کا اعلان ہوگیا ہے۔ اس میں عام طور پر طالب علم کسی بھی مضمون میں فیل ہونے کے بعد خود تیاری کرتے ہیں اور سپلیمنٹری امتحان دیتے ہیں لیکن احمدآباد میں ایک ایسا سیوا کیندر شروع کیا گیا ہے جس میں دسویں اور بارھویں میں کچھ مضامین میں فیل ہونے والے طلبا کو سپلیمنٹری امتحانات کے لیے دوبارہ تیاری مفت میں دی جا رہی ہے۔ یہ پہل احمد آباد کے جوہاپورا میں موجود گاندھی ہال میں بنائے گئے گاندھی جن سیوا کیندر میں کی جا رہی ہے۔
گاندھی جن سیوا کیندر میں خدمت انجام دینے والے افضل یو خان سے اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا نے خصوصی گفتگو کی۔ اس تعلق سے افضل شیخ نے بتایا کہ وہ خود گاندھی جن سیوا کیندر میں طلبا کو مفت میں تعلیم دے رہے ہیں جو طلبا دسویں اور بارہویں میں کچھ سبجیکٹ میں فیل ہوئے ہیں وہ ڈروپ آؤٹ نہ ہوجائے اور اور ان کا مستقبل خراب نہ ہو اس مقصد کو لے کر ہم نے گاندھی ہول میں احمد آباد کے جوہاپورا اور اس کے آس پاس کے بچوں کو کو مفت سپلیمنٹری ایگزام کے لیے تیاری تکرانے کی ٹیوشن دے رہے ہیں تاکہ وہ بچے آسانی سے دسویں بارہویں پاس وجہ ہے اور انہیں اسکیل کی انڈیا کے کچھ ہنر سکھا کر انہیں خود کفیل بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے مزید بتایا کہ جولائی مہینے میں سپلیمنٹری امتحان ہونے والا ہے۔ ایسے میں ہم بچوں کو ہم سائنس گجراتی، انگلش ہند،ی سوشل سائنس وغیرہ کی ٹیوشن دے رہے ہیں جس میں گجراتی سائنس کے 49 طلبا، انگریزی سائنس کے 16 طلباء گ گجراتی لینگویج کے 16 طلبہ ہندی کے آٹھ، انگلش کے دس، شوشیل سائنس کے پندرہ طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان بچوں کی ٹیوشن کے لیے دو ٹائم مقرر کیا گیا ہے۔ جس میں صبح اور شام دو گھنٹے ہم بچوں کو کو ٹیوشن دیتے ہیں اور اس میں ہر مذہب کے بچے تعلیم حاصل کرنے آرہے ہیں اور یہاں کی پڑھائی کر کے آگے کلاس میں جانا چاہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہیں گزشتہ سال بھی ہم نے اسی طرح کلاس چلائی تھی۔ اس پر بھی کافی بچے پاس ہوئے تھے اور اس سال بھی ہمیں پوری امید ہے کہ ہمارے پڑھنے گئے تمام بچے پاس ہوں گے اور وہ آگے تعلیم حاصل کریں گے اور اسکیل انڈیا کے ہنر سیکھ کر وہ خود کے پیروں پر کھڑے ہوں گے۔
اس کے علاوہ اس اس جذبہ کے اندر میں ڈاکیومنٹیشن کا کام بھی ہوتا ہے۔ جس میں آدھار کارڈ، پان کارڈ، راشن کارڈ اور دیگر دستاویزات مفت میں لوگوں کو بنا کر دیا جاتا ہے اور اس سے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری کوششوں کی وجہ سے احمد آباد کے ویجل پور علاقے میں سودھار گرہ بھی تعمیر کیا جا رہا ہے جس میں بیوہ عورت یتیم بچے اور گرلز ہوسٹل ورکنگ وومن کے لیے رہنے کی جگہ گڑیا گھر، ایڈو ہوم کے لیے بنایا جا رہا ہے اس میں 126 روم ہیں اور چار سو سے پانچ سو سے زائد لڑکیاں اس میں رہ سکتی ہیں۔