احمدآباد: ریاست گجرات کے احمدآباد شہر میں سنہ 1990 کے بعد سے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی مسلسل کامیابی حاصل کرتی آرہی ہے۔ اس لیے یہ سیٹیں بی جے پی کے لیے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ اس انتخابات میں ان 16 اسمبلی حلقوں میں بی جے پی، کانگریس کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے ان سیٹوں پر اپنے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق احمدآباد کی 16 سیٹوں میں سے بی جے پی کی 12 سیٹیں ہیں ان میں سے زیادہ تر اسمبلی سیٹیں بی جے پی دوبارہ جیت سکتی ہے جبکہ عام آدمی پارٹی مشکل سے اپنا اثر بنا سکتی ہے تاہم ایم آئی ایم کی وجہ سے کانگریس کی ووٹ تقسیم ہوسکتی ہے جس سے بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔ واضح رہے کہ احمدآباد کی اسمبلی سیٹوں پر قابض رہنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی نے کئی مرتبہ روڈ شو کیے اور اپنی پوری طاقت لگانے کے لیے بارہاں گجرات کا دورہ بھی کر رہے ہیں اس لیے بی جےپی کا گڑھ سمجھی جانے والی احمدآباد کی 16 اسمبلی سیٹیں بحث کا موضوع بن گئی ہے۔ 16 Seats in Ahmedabad Significant for BJP
وزیراعظم نریندر نے یکم دسمبر کو احمدآباد شہر میں 30 کلومیٹر لمبا روڈ شو کیا تھا۔ یہ کا روڈ شو 13 اسمبلی حلقوں سے گزرا تھا اس کے بعد 2 دسمبر کو بھی پی ایم مودی نے ہائی پروفائل روڈ شو کو احمدآباد کے ائیرپورٹ سے سرسپور علاقے تک 10 کلو میٹر لمبا روڈ شو کیا۔ گجرات کے دوسرے شہروں کی طرح احمدآباد شہر کے ووٹرز بھی 90 کی دہائی کے اوائل سے بی جے پی کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ احمدآباد شہر کے دو بڑی سیٹیں منی نگر اور گھاٹلوڈیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی 2002 تا 2014 تک منی نگر سیٹ سے رکن اسمبلی رہے ہیں جبکہ وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل گھاٹلوڈیا سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ جہاں پٹیل برادری کا غلبہ ہے اسی وجہ سے 2017 میں بھوپیندر پٹیل نے 1.17 لاکھ ووٹوں کے بڑے فرق سے جیت حاصل کی تھی اور اب بی جے پی نے اعلان کیا کہ بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئے گی تو بھوپیندر پٹیل کو ہی گجرات کا وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ احمدآباد کی کتنی سیٹوں پر بی جے پی کامیابی حاصل کرپاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Gujarat Assembly polls phase 2 گجرات میں دوسرے مرحلے کی پولنگ کا آغاز