اس اسکول میں زیرتعلیم بچے جان ہتھیلی پر رکھ کر تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکول پہنچتے ہیں لیکن تعلیم پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتے، وجہ ہے اسکول کی عمارت کا انتہائی بوسیدہ اور خستہ ہونا۔
علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ سرمائی تعطیلات کے دوران اسکول کی چھت برفباری سے ٹوٹ گئی تھی، تاہم محکمہ تعلیم نے اس کی مرمت کرنا ضروری نہیں سمجھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اسکولی بچوں کی جانوں کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بلڈنگ اتنی بوسیدہ ہوچکی ہے کہ کبھی بھی زمین دوز ہوسکتی ہے۔ یہ عمارت آثار قدیمہ کا منظر پیش کررہی ہیں اور محکمہ تعلیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔
اسکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے اسکول کی عمارت میں بھاری برفباری کی وجہ سے پیدا ہونے والے دراڑوں کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے سکول میں محفوظ نہیں ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے اس علاقے کو ہر وقت نظر انداز کیا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اس اسکول کی مخدوش حالت پر محکمہ کی توجہ کب جاتی ہے اور اس کی مرمت کا کام کب تک شروع کیا جاتا ہے۔