یونیورسٹی آف گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے چیئرمین پروفیسر ڈی پی سنگھ نے وتہ لار گاندربل میں سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے ایک اور بلاک کا سنگ بنیاد رکھا۔ ان کے ہمراہ وائس چانسلر سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر پروفیسر معراج الدین میر، رجسٹرار پروفیسر ایم افضل زرگر اور یونیورسٹی کے سینیئر کارکنان موجود تھے۔
وتہ لار علاقے میں یونیورسٹی کے طلبا کے لئے ہوسٹل، وائس چانسلر کے لئے رہائشی کوارٹر، تدریسی اور انتظامی عملے کے لئے رہائش، گیسٹ ہاؤس، انڈور اسٹیڈیم، کمیونٹی سینٹر، چوکیدار اور سیکیورٹی کوارٹر بننے جا رہے ہیں۔ یہ تمام عمارات 95 کنال اراضی پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یونیورسٹی کے قیام کے لئے پہلے سے موجود 5000 کنال زمین کے علاوہ، جموں وکشمیر حکومت نے یہ مزید اراضی الاٹ کیا ہے۔
اس دوران پر پروفیسر ڈی پی سنگھ یونیورسٹی کے تولہ مولہ گرین کیمپس بھی گئے اور یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباء کو درپیش مشکلات کے بارے میں ان سے جانکاری حاصل کی۔
انہوں نے سنٹرل یونیورسٹی کے طلباء، فیکلٹی ممبران اور سینیئر انتظامی عملے کے ساتھ بھی تفصیلی بات چیت کی۔ اس دوران یونیورسٹی آف کشمیر کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد بھی وہاں پر موجود تھے۔
پروفیسر ڈی پی سنگھ نے کہا کہ گاندربل ضلع کے مختلف علاقوں میں بکھرے ہوئے کیمپس میں کام کرنے کے باوجود یونیورسٹی عملہ بہت اچھے طریقے سے کام کر رہا ہے۔ نیو ایجوکیشن پالیسی-2020 پر تبصرہ کرتے ہوئے پروفیسر ڈی پی سنگھ نے یونیورسٹی فیکلٹی ممبران کو ٹاسک فورس تشکیل دینے کو کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیو ایجوکیشن پالیسی این ای پی میں کچھ ایسے اجزاء موجود ہیں جن کو یونیورسٹی فوری طور پر نافذ کر سکتی ہے۔ پروفیسر سنگھ نے مقامی اور عالمی سطح پر لوگوں کو درپیش مسائل اور معاملات کے بارے میں تحقیق پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی سطح پر مربوط تحقیق کے لئے قومی تحقیقاتی فریم ورک کے لئے بجٹ پہلے ہی منظور کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گاندربل: محکمہ بجلی کے عارضی ملازمین کا خاموش احتجاج
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وائس چانسلر پروفیسر معراج الدین میر نے سال 2009 میں قائم ہونے کے بعد سے یونیورسٹی کے کام کاج کے بارے میں مہمان چیئرمین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت یونیورسٹی سرینگر سے گاندربل مکمل طور پر منتقل ہو چکی ہے۔ پروفیسر معراج الدین میر نے کہا کہ انفراسٹرکچر محاذ پر متعدد رکاوٹوں کے باوجود یونیورسٹی کے طلباء نے دوسری یونیورسٹیوں کے زیر اہتمام تقاریب اور مقابلوں میں حصہ لیتے ہوئے نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی متعدد ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے فیکلٹی ممبران یونیورسٹی میں کام کر رہے ہیں۔
اس موقع پر رجسٹرار، پروفیسر ایم افضل زرگر نے بھی خطاب کیا اور کووڈ-19 کے وبائی امراض کے دوران یونیورسٹی کے کام کاج کے بارے میں تفصیلی بیان دیا۔
انہوں نے کہا جموں وکشمیر اور لداخ کے تقریبا تمام اضلاع میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے تھے اور طلباء کے نتائج مقررہ مدت میں ہی ظاہر کر دیے گئے تھے۔