لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر بھارت چین افواج کے درمیان تازہ کشیدگی کے پیش نظر سرینگر لیہہ قومی شاہراہ بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے دونوں طرف سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئی ہے۔ شاہراہ پر صرف سیکیورٹی کی گاڑیوں کو آنے جانے کی اجازت ہے۔
شاہراہ بند کر دینے کی وجہ سے مسافر و ڈرائیورز کافی پریشان ہیں۔ ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ مال بردار گاڑیاں لیہہ لداخ کی طرف رواں دواں تھی جنہیں منیگم کے پاس روک دیا گیا ہے۔
سرینگر لیہہ شاہراہ چند روز قبل تیز بارش کے باعث بند کر دی گئی تھی جس کے بعد موسم میں بہتری آنے کے بعد دوبارہ شروع کی گئی تاہم منگل کی صبح ایک بار پھر شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل معطل کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سیاحتی مقام مغل سرائے ویری ناگ جانوروں کی آماجگاہ
ادھر ڈرائیوروں کے ساتھ ساتھ لیہہ کرگل جانے والی مسافروں کا کہنا ہے کہ انہیں آج صبح سے ہی انہیں روک دیا گیا ہے جبکہ انہیں ابھی تک یہ پتا نہیں کہ ان کی گاڑیوں کو کس وجہ کے لیے روک دیا گیا ہے۔
اُنکا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ کو ہائی وے بے بند ہی کر نا تھا تو پہلے ہی ایک نوٹس جاری کیا چاہیے تھا، تاکہ مال بردار گاڑیاں راستے میں درماندہ نہ ہو جاتی۔انہوں نے کہا کہ اب گاڑیوں میں پڑا مال خراب ہو سکتا ہے جسے کافی نقصان ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 15 اور 16 جون کی درمیانی شب کو چین اور بھارت کی افواج کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی تھی جس میں ایک کرنل سمیت 20 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ چین کا بھی بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوا تھا لیکن وہ اسے تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔
اس ہلاکت خیز جھڑپ کے بعد سے جہاں لداخ یونین ٹریٹری میں خوف ودہشت کا ماحول سایہ فگن ہے وہیں دوسری طرف سرینگر – لیہہ قومی شاہراہ پر فوجی اور جنگی ساز و سامان والی گاڑیوں کی نقل وحمل بڑھ جانے سے بھی لوگوں میں تشویش و فکر مندی مزید بڑھ گئی ہے۔