گاندربل:وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے کنگن میں تین روز سے لاپتہ شہری کی لاش پاؤر کنال سے برآمد کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ محمد اشرف کسانہ ساکن ہاری گنی ون جمعے کی صبح نماز فجر ادا کرنے کی خاطر گھر سے نکلا لیکن وہ دوبارہ گھر واپس لوٹ نہیں آیا۔معلوم ہوا ہے کہ بسیار تلاش کے باوجود بھی لاپتہ شہری کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا جس کے بعد اہل خانہ نے پولیس تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی۔
ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز لاپتہ شہری کی لاش کنگن میں پاؤر کنال سے برآمد کی گئی۔
جوں ہی پولیس کو مذکورہ خبر کے بارے میں معلوم ہوا توفوراً گنڈ اور کنگن پولیس کی ٹیمیں ایس ڈی آر ایف ٹیم لاش کو نکالنے کے لیے جائے مقام پر پہنچ گئیں۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے لاش کو پاؤر کنال سے نکال دیا اور قانونی لوازمات پورے کرنے کے لیے اس سے ضلع ہسپتال منتقل کیا گیا۔
قانونی اور طبی لوازامات پورے کرنے کے بعد لاش کو آخری رسومات کے لیے وارثین کے حوالے کر دیا۔ جوں ہی ٹیچر کی لاش آبائی علاقہ پہنچی تو وہاں کہرام مچا گیا۔خواتین سینہ کوبی کرتے ہوئے نظر آئے۔ مذکوہ ٹیچر کی موت کی وجہ تلاش کرنے کے لیے پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: 'کنال موت کا کنواں بن رہا ہے'
واضح رہے کہ پاؤر کنال میں اس سے پہلے بھی کئی مقامی لوگوں کی لاشیں ملی تھی۔ مقامی لوگوں کے مطابق کئی لوگ پاؤر کنال میں خودکشی کے لیے یہاں چھلانگ لگاتے ہے، جب کہ کئی لوگ حادثاتی طور پر اس کنال میں ڈوب جاتے ہے۔بتادیں کہ وادی کشمیر میں خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ نوجوان زندگی کی انمول نعمت کو چھوڑ کر موت کو گلے لگا رہے ہیں۔ جہاں خودکشی کی خبر سنتے ہی ہر ایک انسان غم میں ڈوب جاتا ہے وہیں اس انتہائی اقدام کے وجوہات کا پتہ لگانے میں غیرمعمولی دلچسپی بھی لیتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں سالانہ ایک لاکھ 35 ہزار افراد خودکشی کرتے ہیں اور نوجوانوں میں خودکشی کے معاملات میں بھارت پہلے نمبر پر ہے۔ اگرچہ جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر میں خودکشی کے واقعات نا کے برابر دیکھنے کو ملتے تھے، تاہم گزشتہ برسوں میں یہاں بھی ان واقعات کا رجحان بڑھ رہا ہے۔