ETV Bharat / state

گاندربل: 'ماہی گیروں کا حق مارا جا رہا ہے' - ماہی گیروں کی مدد

سرپنچ محراج الدین کا الزام ہے کہ علاقے میں جو لوگ ماہی گیری کا کام کرتے ہیں اور سرکاری اسکیم کے تحت پیسہ نہ ملنے کی وجہ سے ان کے مکانوں کی تعمیر مکمل نہیں ہوئی ہے۔

Compensation to poor
ماہی گیر
author img

By

Published : Mar 10, 2021, 6:48 PM IST

ضلع گاندربل کے ربتار علاقے کے سرپنچ کا الزام ہے کہ محکمہ فشریز کے ذمہ داران ماہی گیروں کے لیے مکان بنانے کی اسکیم کے تحت مدد نہیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ محکمہ کے ملازمین ماہی گیروں کو گھر بنانے کے لیے رقم واگزار کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

ماہی گیر

سرپنچ کا کہنا ہے کہ گاندربل کے علاقہ ربتار میں ماہی گیروں کی اچھی خاصی تعداد رہتی ہے۔ ان کی باز آباد کاری کے لئے سرکار کی جانب سے بہت سارے اقدامات کیے جاتے ہیں۔ پردھان منتری کی ایک اسکیم کے تحت محکمہ فشریز کی طرف سے مکان بنانے کے لئے ان کی مالی مدد کی جاتی ہے۔ لیکن متعلقہ محکمہ کے ملازمین ماہی گیروں کی مدد نہیں کرتے۔

سرپنچ محراج الدین مزید بتایا کہ اس علاقے میں جو لوگ ماہی گیری کا کام کرتے ہیں اور ان کے مکانات پیسہ نہ ملنے کی وجہ سے مکمل نہیں ہوئے ہیں۔ یہاں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے مکان ہی نہیں ہیں۔ وہ کافی عرصے سے ٹین کے شیڈ میں رہتے ہیں۔ ان کے حق میں مرکزی سرکار کی طرف سے ایک اسکیم رکھی گئی تھی، تاکہ محکمہ فشریز کی طرف سے ان کے لیے کچھ پیسہ واگزار کیا جائے اور ان کا آشیانہ بن سکے۔ لیکن محکمہ کے افسران اس اسکیم میں دھاندلی کر کے اثر و رسوخ کی بنیاد پر دوسرے ایسے لوگوں کو فائدہ پہچاتے ہیں، جن کے پاس باضابطہ طور پر رہنے کے لیے گھر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گاندربل: غیرقانوںی لکڑی ضبظ، ایک ملزم گرفتار

اس معاملہ میں جب نمائندے نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز گاندربل محمد جیلانی سے رابتہ کیا تو انہوں نے کہا کہ بے شک یہ مرکزی سرکار کی اسکیم ہے، لیکن اس میں کسی بھی طرح کا کچھ ایسے امکان ہی نہیں ہیں کہ اس میں بدعنوانی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے باضابطہ اشتہار نکلتے ہیں اور ماہی گیروں کی طرف سے فارم بھرنے کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔ علاقے کے سرپنچ سے بھی رپورٹ لی جاتی ہے کہ اصل حقدار کون ہے جبکہ کمیٹی میں شامل لوگ از خود موقع پر جاکر رپورٹ پیش کرتے ہیں، جس کے بعد ان کے کھاتے میں پیسہ چلا جاتا ہے۔

ضلع گاندربل کے ربتار علاقے کے سرپنچ کا الزام ہے کہ محکمہ فشریز کے ذمہ داران ماہی گیروں کے لیے مکان بنانے کی اسکیم کے تحت مدد نہیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ محکمہ کے ملازمین ماہی گیروں کو گھر بنانے کے لیے رقم واگزار کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

ماہی گیر

سرپنچ کا کہنا ہے کہ گاندربل کے علاقہ ربتار میں ماہی گیروں کی اچھی خاصی تعداد رہتی ہے۔ ان کی باز آباد کاری کے لئے سرکار کی جانب سے بہت سارے اقدامات کیے جاتے ہیں۔ پردھان منتری کی ایک اسکیم کے تحت محکمہ فشریز کی طرف سے مکان بنانے کے لئے ان کی مالی مدد کی جاتی ہے۔ لیکن متعلقہ محکمہ کے ملازمین ماہی گیروں کی مدد نہیں کرتے۔

سرپنچ محراج الدین مزید بتایا کہ اس علاقے میں جو لوگ ماہی گیری کا کام کرتے ہیں اور ان کے مکانات پیسہ نہ ملنے کی وجہ سے مکمل نہیں ہوئے ہیں۔ یہاں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے مکان ہی نہیں ہیں۔ وہ کافی عرصے سے ٹین کے شیڈ میں رہتے ہیں۔ ان کے حق میں مرکزی سرکار کی طرف سے ایک اسکیم رکھی گئی تھی، تاکہ محکمہ فشریز کی طرف سے ان کے لیے کچھ پیسہ واگزار کیا جائے اور ان کا آشیانہ بن سکے۔ لیکن محکمہ کے افسران اس اسکیم میں دھاندلی کر کے اثر و رسوخ کی بنیاد پر دوسرے ایسے لوگوں کو فائدہ پہچاتے ہیں، جن کے پاس باضابطہ طور پر رہنے کے لیے گھر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گاندربل: غیرقانوںی لکڑی ضبظ، ایک ملزم گرفتار

اس معاملہ میں جب نمائندے نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز گاندربل محمد جیلانی سے رابتہ کیا تو انہوں نے کہا کہ بے شک یہ مرکزی سرکار کی اسکیم ہے، لیکن اس میں کسی بھی طرح کا کچھ ایسے امکان ہی نہیں ہیں کہ اس میں بدعنوانی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے باضابطہ اشتہار نکلتے ہیں اور ماہی گیروں کی طرف سے فارم بھرنے کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔ علاقے کے سرپنچ سے بھی رپورٹ لی جاتی ہے کہ اصل حقدار کون ہے جبکہ کمیٹی میں شامل لوگ از خود موقع پر جاکر رپورٹ پیش کرتے ہیں، جس کے بعد ان کے کھاتے میں پیسہ چلا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.