جہاں ایک طرف پورے ملک میں کورونا وائرس کے قہر نے لوگوں میں خوف و دہشت پیدا کی ہے۔ صاف و صفائی کا خیال رکھنے کے لحاظ سے جموں و کشمیر انتظامیہ نے کئی طرح کے اقدامات اٹھائے ہیں جن میں دوائیوں کا چھڑکاؤ بہت اہم ہے۔ تاہم وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے کنگن علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر کورونا وائرس سے بچنےکیلئے دوائیوں کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے تاہم انہیں سڑک اور دیگر جگہوں پر گندگی سے کون بچائے گا؟
ان کا کہنا ہے کہ علاقے کے چند خود غرض لوگ اپنے گھروں اور دکانوں سے نکالنے والے کوڑے کرکٹ کو لا کر سڑکوں کے کناروں پر پھینک دیتے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سلسلہ میں کئی بار مقامی انتظامیہ کو مطلع کیا لیکن ان کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ ضلع انتظامیہ نے پہلے ہی ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں تمام لوگوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ ضلع کے کسی بھی جگہ پر کوڑا کرکٹ نہ ڈالا جائے لیکن اس کے باوجود چند خود غرض لوگ آڈر کی دھجیاں اڑاتے ہوئے تحصیل کنگن کے کہیں جگہوں پر گندگی ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا ہیں۔
اس علاقے میں ایک گورنمنٹ اسکول، پرائیویٹ اسکول، ایک بڑا کھیل کا میدان، عیدگاہ اور ایک جامع مسجد بھی موجود ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں عوام طور پر لوگوں اور طلبا کا کافی رش دیکھنے کو ملتا ہے لیکن گندگی کے ڈھیر کو کتوں نے اپنا مسکن بنایا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کا گھروں سے نکلنا ناممکن بن گیا ہے۔