وادی کشمیر میں بھی دیگر ممالک و ریاستوں کی طرح کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا اور مرحلہ وار اس لاک ڈاؤن میں نرمی دینے کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی تلقین کی گئی۔ تاہم سرکار و ماہرین کی جانب سے عوام کے ساتھ ساتھ سرکاری دفاتر میں بھی وضع کیے گئے رہنمایانہ خطوط کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
جہاں ایک طرف اس وبائی بیماری سے بچنے کے لیے سینیٹائزر، ماسک اور سماجی دوری برقرار رکھنے کو لازمی قرار دیا گیا ہے وہیں گاندربل کے کئی راشن گھاٹ رہنمایانہ خطوط کو خاطر میں نہیں لا رہے۔
راشت گھاٹ پر محکمہ امور صارفین کے ملازمین نہ تو سنیٹائزر کا استعمال کر رہے ہیں اور نہ ماسک اور دستانے پہننے کی زحمت گوارا کر رہے ہیں۔
ضلع کے متعدد راشن ڈیپو پر بائیو میٹرک طریقہ کار عملا کر راشن کی تقسیم کی جاتی ہیں، تاہم اس دوران ایک ہی مشین کو بغیر سینیٹائز کیے ہوئے متعدد افراد کی بائیو میٹرک تصدیق کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو رہنمایانہ خطوط کی صریح خلاف ورزی ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں راشن چاہئے نہ کہ کورونا وائرس‘‘
اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈ گاندربل نصیر احمد بابا نے بتایا کہ انہوں نے سبھی سٹور کیپرز کو واضح کیے گئے رہنمایانہ خطوط پر عمل کرنے اور ضروری لوازمات کا خیال رکھنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ راشن سٹور پر ضروری اخرجات مہیا کئے گئے ہیں اور جہاں کہیں خامیاں ہے وہ بھی پوری کی جائینگی۔