ضلع گاندربل کے مختلف علاقوں میں سکڑتی زرعی اراضی پر ’’انتظامیہ کی پر اسرار خاموشی‘‘ پر لوگوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے زرعی اراضی پر کی جا رہی تعمیرات کا سلسلہ روکے جانے کی اپیل کی ہے۔
ضلع کے واکورہ ،لار، کنگن اور گنڈ سمیت سرینگر - لیہہ شاہراہ اور سمبل - منیگام سڑک کے اطراف میں حالیہ برسوں میں کئی تجارتی مراکز بغیر اجازت نامے کے تعمیر کیے گئے ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سمبل سے منیگام تک سال 2010 میں ٹریفک کا دباؤ کم کرنے کے لئے بائی پاس روڑ عوام کے نام وقف کیا گیا تھا، تاہم صرف ایک دہائی کے عرصے میں ہی سڑک کے دونوں طرف بارسو، کرہامہ، کھرانہامہ، لار، وتہ لار، بنہ ہامہ اور منیگام میں ریونیو ایکٹ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی منزلہ تجارتی مراکز، دوکانیں اور دیگر تعمیراتی ڈھانچے تعمیر کیے گئے۔
ضلع میں سکڑتی زرعی اراضی پر لوگوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے اس کے خلاف سخت کارروائی کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈی سی آفس گاندربل میں داخلے سے قبل کورونا ٹیسٹ لازمی
اس ضمن میں گاندربل میونسپلٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر نے دعویٰ کیا کہ حالیہ دنوں غیر قانونی طور تعمیر کیے جا رہے تین ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا اور اس ضمن میں وہ مستقبل میں بھی اس طرح کی کارروائیاں انجام دیں گے۔
وہیں لوگوں کا ماننا ہے کہ زرعی اراضی پر غیر قانونی تعمیرات انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ جات کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں۔