ETV Bharat / state

سیاحتی مقام سونہ مرگ دو برسوں سے ویران

author img

By

Published : May 26, 2021, 9:16 PM IST

Updated : May 26, 2021, 9:34 PM IST

ضلع گاندر بل میں واقع سیاحتی مقام سونہ مرگ گذشتہ دو برسوں سے ویرانی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں کے ہوٹل مالکان، تاجر، گھوڑے والے، مزدور اور وہاں کام کرنے والے ٹرانسپوٹر بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

Sonamarg
سونہ مرگ

وادی کشمیر کا مشہور و معروف سیاحتی مقام سونمرگ جو کہ گذشتہ دو برسوں سے مسلسل ویرانی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ دو برس قبل دفعہ 370 ہٹانے کے بعد یا لاک ڈاؤن اور کورونا کرفیو کی وجہ سے ہوٹل مالکان، تاجر، گھوڑے والے، مزدور اور وہاں کام کرنے والے ٹرانسپوٹر بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔

سونہ مرگ

نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے سونمرگ کے ہوٹل مالکان نے کچھ اس طرح اپنی درد بھری داستان بیان کی کہ سال 2019 پانچ اگست سے پہلے ہمارے ہوٹل جو کہ سونمرگ میں واقع ہیں، سیاحوں سے اس قدر بھرے پڑے تھے کہ یہاں سینکڑوں ہوٹل ہونے کے باوجود کسی کو جگہ ملنا مشکل تھا۔

انہوں نے کہا کہ سرکار کی طرف سے اچانک ہمارے ہوٹلوں سے سیاحوں کو زبردستی نکالنا شروع کیا گیا۔ ہم یہ سمجھنے سے قاصر تھے کہ ایسا کیا ہوا ہے یا ایسا کیا ہونے والا ہے جس کی وجہ سے ہوٹل خالی کر ديے گئے ہیں۔ چونکہ پانچ اگست 2019 کا وہ دن جب مرکزی سرکار کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹایا گیا ہے، ہم لوگ سمجھ گئے کہ دراصل حالات خراب نہ ہوں اس لیے سرکار نے ہوٹل خالی کرنے کو کہا تھا۔

ان ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ چونکہ ہم نے سوچا تھا کہ شاید مارچ 2020 سے پھر سے حالات پٹری پر آکر سیاحتی سیزن شروع ہوگا، لیکن اس وقت کورونا نے دستک دے کر ہمیں پھر سے نا امید کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: آشا ورکروں نے کووڈ ڈیوٹی سے مستثنیٰ کیے جانے کی مانگ کی

اب چونکہ اس بار توقع کی تھی کہ شاید اس بار کچھ ٹھیک ہی ہوگا، لیکن قسمت نے ساتھ چھوڑ دیا۔کورونا نے پھر سے دستک دے کر تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم گذشتہ دو برسوں سے بنا کمائے پانی اور بجلی کی فیس ادا کر رہے ہیں۔ ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ بے شک کچھ ماہ کے لئے کشمیر میں سیاحتی سیزن میں کچھ پیش رفت ہو گئی تھی لیکن وہ سارا کام سردیوں میں تھا اور اس کا فائدہ گلمرگ کے ہوٹل مالکان لے گئے۔ کیونکہ ان دنوں سونمرگ سردی اور شدت کی برفباری سے بند ہوتا ہے۔

اس دوران نمائندے نے از خود اس سیاحتی مقام کا دورہ کرکے دیکھا کہ سونمرگ جہاں ایسا بھی وقت تھا کہ رات کو ٹھہرنے کی جگہ نہیں ملتی تھی۔ اور آج وہی سونمرگ ویرانی کا منظر پیش کرکے یہ کہہ رہا ہے کہ آخر کار اس خوبصورت سیاحتی مقام کی کس کی نظر لگ گئی ہے۔ چاروں طرف اداسی کا منطر ہے، لاک ڈاؤن نے بھی رہی سہی کثر پوری کر دی ہے۔ ہر طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے سنسان دکھائی دے رہا ہے۔

وادی کشمیر کا مشہور و معروف سیاحتی مقام سونمرگ جو کہ گذشتہ دو برسوں سے مسلسل ویرانی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ دو برس قبل دفعہ 370 ہٹانے کے بعد یا لاک ڈاؤن اور کورونا کرفیو کی وجہ سے ہوٹل مالکان، تاجر، گھوڑے والے، مزدور اور وہاں کام کرنے والے ٹرانسپوٹر بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔

سونہ مرگ

نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے سونمرگ کے ہوٹل مالکان نے کچھ اس طرح اپنی درد بھری داستان بیان کی کہ سال 2019 پانچ اگست سے پہلے ہمارے ہوٹل جو کہ سونمرگ میں واقع ہیں، سیاحوں سے اس قدر بھرے پڑے تھے کہ یہاں سینکڑوں ہوٹل ہونے کے باوجود کسی کو جگہ ملنا مشکل تھا۔

انہوں نے کہا کہ سرکار کی طرف سے اچانک ہمارے ہوٹلوں سے سیاحوں کو زبردستی نکالنا شروع کیا گیا۔ ہم یہ سمجھنے سے قاصر تھے کہ ایسا کیا ہوا ہے یا ایسا کیا ہونے والا ہے جس کی وجہ سے ہوٹل خالی کر ديے گئے ہیں۔ چونکہ پانچ اگست 2019 کا وہ دن جب مرکزی سرکار کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹایا گیا ہے، ہم لوگ سمجھ گئے کہ دراصل حالات خراب نہ ہوں اس لیے سرکار نے ہوٹل خالی کرنے کو کہا تھا۔

ان ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ چونکہ ہم نے سوچا تھا کہ شاید مارچ 2020 سے پھر سے حالات پٹری پر آکر سیاحتی سیزن شروع ہوگا، لیکن اس وقت کورونا نے دستک دے کر ہمیں پھر سے نا امید کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: آشا ورکروں نے کووڈ ڈیوٹی سے مستثنیٰ کیے جانے کی مانگ کی

اب چونکہ اس بار توقع کی تھی کہ شاید اس بار کچھ ٹھیک ہی ہوگا، لیکن قسمت نے ساتھ چھوڑ دیا۔کورونا نے پھر سے دستک دے کر تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم گذشتہ دو برسوں سے بنا کمائے پانی اور بجلی کی فیس ادا کر رہے ہیں۔ ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ بے شک کچھ ماہ کے لئے کشمیر میں سیاحتی سیزن میں کچھ پیش رفت ہو گئی تھی لیکن وہ سارا کام سردیوں میں تھا اور اس کا فائدہ گلمرگ کے ہوٹل مالکان لے گئے۔ کیونکہ ان دنوں سونمرگ سردی اور شدت کی برفباری سے بند ہوتا ہے۔

اس دوران نمائندے نے از خود اس سیاحتی مقام کا دورہ کرکے دیکھا کہ سونمرگ جہاں ایسا بھی وقت تھا کہ رات کو ٹھہرنے کی جگہ نہیں ملتی تھی۔ اور آج وہی سونمرگ ویرانی کا منظر پیش کرکے یہ کہہ رہا ہے کہ آخر کار اس خوبصورت سیاحتی مقام کی کس کی نظر لگ گئی ہے۔ چاروں طرف اداسی کا منطر ہے، لاک ڈاؤن نے بھی رہی سہی کثر پوری کر دی ہے۔ ہر طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے سنسان دکھائی دے رہا ہے۔

Last Updated : May 26, 2021, 9:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.