عید الالضحیٰ کے موقع پر سندھ فارسٹ ڈویژن کے سینکڑوں عارضی ملازمین کی تنخواہیں واگزار نہیں کی گئی، جس کے خلاف یہ ملازم گزشتہ 18 روز سے احتجاج پر ہیں۔ان ملازمین کے مطابق رواں سال مارچ کے مہینے سے ان کواجرتیں واگزار نہیں کی گئی۔ جس کی وجہ سے وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ڈویژن دفتر کے احاطے میں سینکڑوں عارضی ملازمین نے اس کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے، محکمہ جنگلات کے اعلیٰ حکام پر الزام لگایا کہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر ان کو عیدکے موقع پر اُجرتوں سے محروم رکھا گیا۔ جس کی وجہ سے ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی۔ عارضی ملازمین کے وفد جس کی قیادت فاروق احمد کررہے تھے۔
فاروق احمد نے بتایا کہ سال 2017/2018 میں سندھ فاریسٹ ڈویڑن گاندربل میں تعینات 256 عارضی ملازمین کی باضابطہ طور پرتصدیق کی گئی تھی، جس کے بعد سال 2018 سے ان کو ہر ماہ اجرتیں دی جاتی تھی۔ لیکن اچانک رواں سال مارچ کے مہینے سے ان کی اجرتیں بنا کسی وجوہات کے روک دی گئیں، جس کے بعدانہوں نے لیفٹیننٹ گورنر، چیف سیکرٹری اور محکمہ جنگلات کے اعلیٰ حکام کو اس بارے میں آگاہ کیا تھا اور انہیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ جلد ہی اجرتیں واگزار کی جائیں گی۔
تاہم عید کے موقع پربھی ان کی اُجرتوں کو واگزار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمارا حق نہیں دیا گیا۔ مجبوراً ہم احتجاجی مظاہرے کرنے پر مجبور ہوگئے۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور جنگلات کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ان کی اجرتیں واگزار کی جائیں تاکہ ان کے گھروں کے اخراجات چل سکے۔