گاندربل: جموں و کشمیر کے گاندربل کے علاقہ گوزہامہ اور دیگر ملحقہ علاقوں کے باشندے 2014 سے زیر تعمیر پل کو مکمل نہ ہونے پر جموں کشمیر پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن (جے کے پی سی سی) کے خلاف سخت ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔ گوزہامہ گاندربل پل کی تکمیل میں غیر معمولی تاخیر ہوئی ہے جس کی وجہ سے ضلع گاندربل اور ضلع بانڈی پورہ کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ پل کی تعمیر کا کام 2011 میں پل کنسٹرکشن کی ایگزیکیوٹنگ ایجنسی جموں اینڈ کشمیر پروجیکٹس کنسٹرکشن کمپنی (JKPCC) نے شروع کیا تھا اور یہ کام چار سال تک جاری رہا، تاہم 2014 سے اس پر کوئی کام نہیں ہوا۔ واضح رہے یہ پل دو اضلاع کو آپس میں ملاتا ہے، پل کی تعمیر مکمل نہ ہونے سے دونوں اضلاع گاندربل اور بانڈی پورہ کے باشندوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ Due to the non-completion of the bridge, people are facing problems
گزہامہ کے مقامی باشندہ قوام الدین نے بتایا کہ پل پر تعمیراتی کام کی منظوری ایک دہائی قبل دی گئی تھی اور 2011 میں اس پر کام شروع کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے جے کے پی سی سی نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر کام آدھا چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پل کے مکمل ہونے سے کئی دیہاتوں کے درمیان فاصلہ نمایاں طور پر کم ہو جائے گا اور مسافروں، اسکول کے بچوں اور سرکاری ملازموں کو کم سے کم وقت میں اپنے متعلقہ مقامات تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔
علاقہ کے باشندوں کا کہنا ہے کہ پے در پے سماعت کے بعد پل کی تعمیر کے لئے منظوری دی گئی لیکن ایک دہائی بعد صرف ستون کی ہی تعمیر ہو ئی ہے، مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی شکایات کو لے کر ایک دفتر سے دوسرے دفتر تک گئے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پل کے تعمیر نہ ہونے کے سبب ہمیں کئی کلومیٹر غیر ضروری سفر کرنے پر مجبور ہونے کے بعد ایک مطلوبہ مقام تک پہنچ پاتے ہیں۔
مقامی لوگوں نے اس معاملے کے تعلق سے لیفٹیننٹ گورنر اور ڈی سی گاندربل سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ عام لوگوں کی مشکلات کو کم کیا جا سکے، واضح رہے وادی کشمیر کے کئی علاقوں کے ساتھ ساتھ گاندربل میں بھی کئی اہم پروجیکٹ سابقہ دور حکومت میں اگرچہ کام شروع کیا گیا تھا، تاہم پروجیکٹ پر کروڑوں روپیہ خرچ کرنے کے بعد بھی یہ تعمیر مکمل نہیں ہوئی ہے۔