پورے جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں عام لوگ اپنے گھروں تک ہی محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ وہیں سرینگر لداخ شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت جاری ہے، جس میں زیادہ تر مال بردار ٹرک ہیں۔
اس مشکل دور میں یہ ٹرک والے ہزاروں میل سفر طے کرکے ملک کے دیگر حصوں سے ضرورت مندوں کو سامان پہنچاتے ہیں۔
لداخ قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے ڈرائیورز کا الزام ہے کہ وہ ہر روز ٹیسٹ سے تنگ آ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس وبائی بیماری کو لے کر کورونا ٹیسٹ کرنا ضروری ہے کیونکہ چاہیے ہم لداخ سے سرینگر یا سرینگر سے لداخ جا رہے ہیں اس سلسلے میں ایک دوسرے یو ٹی میں ٹیسٹ کرکے جانا ہی ٹھیک ہے۔ لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اس شاہراہ پر جگہ جگہ ٹیسٹ کرکے اب ہم پریشان ہو گئ ہیں۔
کیونکہ دن میں اب دو تین مرتبہ ٹیسٹ کرنے سے ایک تو لائن میں بیٹھ کر ہمارا وقت ضائع ہوتا ہے، جبکہ بار بار کے ٹیسٹ کرنے سے ناک سے خون بھی بہنے لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن میں غریبوں کی مشکلات میں اضافہ
ان ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ ہم ٹیسٹ کرنے کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اگر دن میں ایک بار ٹیسٹ رپورٹ نارمل ملتی ہے تو بار بار پھر ٹیسٹ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔
انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹیسٹ کے خلاف نہیں ہے لیکن اس کا کچھ متبادل ڈھونڈا جائے تاکہ ان کی تکلیف کم ہو، اور ان کا وقت بھی ضائع نہ ہو۔