مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل میں گزشتہ روز گرفتار کیے گئے سجاد احمد صوفی کو پولیس نے رہا کردیا۔
دراصل دس جون کو صفاپورہ میں ایک عوامی دربار میں سیاسی و سماجی کارکن سجاد احمد صوفی نے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'انہیں غیر ریاستی افسران سے عوامی مسائل کو حل کرنے کی کوئی امید نہیں ہے۔' اسی بات کو لے کر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔
وہیں اس حوالے سے کئی سیاسی و سماجی کارکنان نے گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ افسر شاہی میں کسی کو بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی آج حکومت کے خلاف حقیقت پر مبنی بیان دیتا ہے، اس کو جیل بھیج دیا جاتا ہے تاہم کل شام کو صوفی کو ضمانت پر جیل سے رہا کردیا گیا۔