کووڈ-19 بحران کی وجہ سے اگرچہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا کہ ہر پنچایت کو کووڈ مریضوں کے لیے پانچ بیڈز فراہم کیا جائے گا اور اس کے ساتھ باضابطہ طور پر محکمہ صحت کا عملہ بھی ملے گا اور آکسیجن کی سہولیات بھی ان پانچ بیڈز کے ساتھ فراہم کی جائے گی۔
یہ مہم ضلع کے درجنوں پنچایتی حلقوں میں شروع کر دی گئی ہے اور اس طرح ان پنچایت گھروں کو منی اسپتال میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر آرڈر تھا کہ ان پانچ بیڈز کے ساتھ آکسیجن کی سہولیات بھی میسر ہوگی لیکن ایسا ہوا نہیں۔
اس معاملے پر مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عملے اور آکسیجن سلنڈر کی سہولیات ابھی تک فراہم نہیں کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی ہے کہ براہ کرم وہ تمام سہولیات فراہم کرائی جائے۔