عالمی یوم خواتین کے موقع پر سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر (سی یو کے) کے احاطہ میں قدیم علمی روایات سے عکاسی‘‘ کے موضوع پر یک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد کیا گیا،اس تقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر۔فاروق احمد شاہ، رجسٹرار پروفیسر ایم افضل زرگر، ڈین اسکول آف بزنس سٹڈیز پروفیسر فیاض احمد نیکا ،سید ظہور احمد گیلانی، فیکلٹی ممبران، اسکالرز اور طلباء بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مذکورہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر فاروق احمد شاہ نے کہا کہ دنیا بھر کی خواتین نے زندگی کے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ خواتین کو انتظامیہ اور معاش سے متعلق شعبوں میں جگہ دی جائے ، خواتین کو بااختیار بنانے کی راہیں ہموار کی جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین نے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ کامیابی کے ساتھ ذمہ داریاں نبھا کر اور بچوں کی پرورش سمیت تمام گھریلو کام بھی مکمل کر کے معاشرے کے سماجی تانے بانے کو تبدیل کر دیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رجسٹرار پروفیسر۔ایم افضل زرگر نے کہا کہ دنیا بھر میں بالخصوص کشمیر کی خواتین پیشہ ورانہ میدان میں اور اپنے گھروں میں کامیابی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ خواتین کو کئی محاذوں پر امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا تھا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ انہوں نے بہادری کے ساتھ اس کا مقابلہ کیا اور اب خواتین تمام شعبوں میں سبقت حاصل کر رہی ہیں۔ ڈین سکول آف بزنس سٹڈیز پروفیسر فیاض احمد نیکا نے اپنے خطاب میں لڑکیوں کی مجموعی نشوونما اور انہیں تعلیم دینے کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ خواتین ہی ایک مضبوط معاشرہ کی تشکیل دے سکتی ہیں۔
ڈین ایس او ای پروفیسر ظہور احمد گیلانی نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے خواتین کو بااختیار بنانے کو ایک اہم شعبہ بنایا ہے اور اعلیٰ تعلیمی اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بارے میں حساسیت کے پروگرام منعقد کریں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین خلائی، طب، انجینئرنگ، مسلح افواج سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور ایک بار جب انہیں ایک پلیٹ فارم مہیا کر دیا جائے تو وہ اپنی صلاحیت کا اظہار کرتی ہیں۔