وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں کورونا لاک ڈاؤن میں قدرے نرمی کے ساتھ ہی سیاحتی مقام سونہ مرگ میں مقامی اور بیرونی سیاحوں کی آمد سے خاصی چہل پہل نظر آرہی ہے۔
وہیں اس سیاحتی مقام کے ہوٹل مالکان، ٹرانسپورٹر اور دکانداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین سالوں سے وہ بینکوں کا قرضہ بھی ادا نہیں کرسکے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ رواں سال موسم بہار کے آغاز پر وادی میں سیاحوں کی آمد سے کسی حد تک کاروباری سرگرمیاں شروع ہوئیں اور ہوٹلوں اور ہاؤس بوٹو ں میں سیاحوں کے ٹھہرنے کے لئے جگہ دستیاب نہیں تھی، لیکن ملک بھر میں کورونا کی دوسری لہر کے شروع ہونے کے ساتھ ہی لاک ڈاؤن کی وجہ سے وادی میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوگئیں اور اس کے ساتھ ہی ہوٹلوں اور ہاؤس بوٹوں کو سیاحوں نے خالی کرنا شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گاندربل میں سیلابی صورتحال، عوام خوفزدہ
وہیں تب سے ہوٹل اور ہاؤس بوٹوں کے علاوہ سیاحتی صنعت سے وابستہ دیگر لوگ بھی ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی ادھر سونہ مرگ میں مقامی سیاحوں اور بیرون جموں کشمیر کے سیاحوں کی آمد سے خاصی چہل پہل نظر آرہی ہے۔
مقامی دکانداروں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم کیے جانے کے بعد انہیں اُمید ہے کہ یہاں معمول کی سیاحتی اورکاروباری سرگرمیاں شروع ہوں گی۔