ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن میں مرغی پالنے کا چلن - لوگ خالی ہاتھ واپس لوٹے ہیں

جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے لوگوں میں مرغی پالن کا رجحان بڑھنے لگا ہے۔

لاک ڈاؤن میں مرغی پالنے کا چلن
لاک ڈاؤن میں مرغی پالنے کا چلن
author img

By

Published : Jul 11, 2020, 7:44 PM IST

ڈوڈہ میں محکمہ پشو پالن (انیمل ہسبنڈری) ڈوڈہ پولٹری ڈیویلپمنٹ نے ہفتہ کے روز چار سو سے زائد لوگوں میں چوزے فراہم کئے۔ ڈوڈہ کے اطراف و اکناف سے بوڑھے، بچّے اور خواتین پچاس کلو میٹر کی دوری طے کرکے ڈوڈہ چوزے لینے پہنچے۔

لوگوں نے بتایا کہ وہ چوزے لینے ڈوڈہ آئے ہیں لیکن لوگوں کی تعداد زیادہ ہے اور چوزے کم ہیں جس وجہ سے کافی تعداد میں لوگ خالی ہاتھ واپس لوٹے ہیں۔

لاک ڈاؤن میں مرغی پالنے کا چلن

لوگوں نے بتایا کہ ڈوڈہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں چھوٹے مرغی کے بچوں کی دستیابی کو یقینی بنائیں تاکہ لوگ ایک ساتھ جمع نہ ہوں۔ ڈوڈہ کے بھرت، بونجواہ، کاستی گڑھ مرمت کے لوگوں نے بتایا کہ وہ دور دراز گاؤں سے سفر کرکے یہاں پہنچے ہیں لیکن اُن کو چوزے نہیں ملے ہیں۔

اُنہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مرغ چوزوں کی تقسیم کاری بلاک سطح پر ہونی چاہیے تاکہ ہر کوئی سرکاری اسکیم سے مستفید ہو سکے۔

پولٹری ڈیولپمنٹ آفیسر ڈوڈہ ڈاکٹر معین الدّین نے بتایا کہ آج صبح سے ہی یہاں لوگوں کی بھیڑ رہی۔ لوگوں کی بھاری تعداد مختلف علاقوں سے یہاں پہنچی۔

اُنہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پولیس کو آگاہ کیا گیا لیکن خواتین کی اتنی زیادہ تعداد تھی جس سے پولیس کو بھی لوگوں کو سماجی دوری یقینی بنانے میں کڑی مشقت کرنی پڑی۔

ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ گزشتہ ایک دہائی سے لوگوں کی مرغ پالن کی طرف دلچسپی بہت ہی کم ہو گئی تھی۔ صرف دیہات کے کچھ لوگ یہاں آتے تھے اور چوزے لے جاتے تھے۔ لیکن لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں میں مرغی پالن کا رجحان بڑھ گیا ہے اور اچانک لوگوں نے پولٹری کی طرف توجہ دینا شروع کیا ہے۔ اُن کے پاس دو سے تین ہزار چوزے دستیاب ہوتے ہیں اور لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہو رہی ہے اس حوالے سے اُنہوں نے اعلیٰ حکام کو بتایا کہ ضلع ڈوڈہ میں دس ہزار چوزے درکار ہیں تاکہ تمام لوگ جو مرغ پالن کا شوق رکھتے اُن کو چوزے وقت پر فراہم کئے جا سکیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈوڈہ میں ہی اب چوزے تیار کئے جا رہے ہیں جس میں چار ہزار پیدوار متوقع ہے۔ مرغی پالن دیہات میں لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اور محکمہ کی طرف سے جو مرغ فراہم کئے جاتے ہیں اُن کو تمام ادویات کی ویکسین پولٹری فارم میں ہی دی جاتی ہے جس سے وہ صحت مند رہتے ہیں اور مختصر وقت کے اندر مرغیاں انڈے دینے شروع ہو جاتی ہیں اور گوشت بھی بہتر معیار کا ملتا ہے۔

مرغی سے غریب لوگوں کو گھریلو سطح پر آمدنی ہوتی ہے۔ بچّوں کو اعلیٰ اور بغیر کسی ویکسین کئے ہوئے مرغ گوشت بھی مل جاتا ہے۔ پولٹری ڈیویلپمنٹ آفیسر نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرغی پالن کا اہتمام کریں اور خود کفیل بنیں۔ اس حوالے سے اگر کسی کو کوئی بھی امداد کی ضرورت ہو یا پیداوار کے حوالے سے کوئی پریشان آ رہی ہے وہ اُن کے ساتھ رابطہ کریں۔ محکمہ اُن کو ہر ممکن امداد فراہم کرے گا۔

ڈوڈہ میں محکمہ پشو پالن (انیمل ہسبنڈری) ڈوڈہ پولٹری ڈیویلپمنٹ نے ہفتہ کے روز چار سو سے زائد لوگوں میں چوزے فراہم کئے۔ ڈوڈہ کے اطراف و اکناف سے بوڑھے، بچّے اور خواتین پچاس کلو میٹر کی دوری طے کرکے ڈوڈہ چوزے لینے پہنچے۔

لوگوں نے بتایا کہ وہ چوزے لینے ڈوڈہ آئے ہیں لیکن لوگوں کی تعداد زیادہ ہے اور چوزے کم ہیں جس وجہ سے کافی تعداد میں لوگ خالی ہاتھ واپس لوٹے ہیں۔

لاک ڈاؤن میں مرغی پالنے کا چلن

لوگوں نے بتایا کہ ڈوڈہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں چھوٹے مرغی کے بچوں کی دستیابی کو یقینی بنائیں تاکہ لوگ ایک ساتھ جمع نہ ہوں۔ ڈوڈہ کے بھرت، بونجواہ، کاستی گڑھ مرمت کے لوگوں نے بتایا کہ وہ دور دراز گاؤں سے سفر کرکے یہاں پہنچے ہیں لیکن اُن کو چوزے نہیں ملے ہیں۔

اُنہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مرغ چوزوں کی تقسیم کاری بلاک سطح پر ہونی چاہیے تاکہ ہر کوئی سرکاری اسکیم سے مستفید ہو سکے۔

پولٹری ڈیولپمنٹ آفیسر ڈوڈہ ڈاکٹر معین الدّین نے بتایا کہ آج صبح سے ہی یہاں لوگوں کی بھیڑ رہی۔ لوگوں کی بھاری تعداد مختلف علاقوں سے یہاں پہنچی۔

اُنہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پولیس کو آگاہ کیا گیا لیکن خواتین کی اتنی زیادہ تعداد تھی جس سے پولیس کو بھی لوگوں کو سماجی دوری یقینی بنانے میں کڑی مشقت کرنی پڑی۔

ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ گزشتہ ایک دہائی سے لوگوں کی مرغ پالن کی طرف دلچسپی بہت ہی کم ہو گئی تھی۔ صرف دیہات کے کچھ لوگ یہاں آتے تھے اور چوزے لے جاتے تھے۔ لیکن لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں میں مرغی پالن کا رجحان بڑھ گیا ہے اور اچانک لوگوں نے پولٹری کی طرف توجہ دینا شروع کیا ہے۔ اُن کے پاس دو سے تین ہزار چوزے دستیاب ہوتے ہیں اور لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہو رہی ہے اس حوالے سے اُنہوں نے اعلیٰ حکام کو بتایا کہ ضلع ڈوڈہ میں دس ہزار چوزے درکار ہیں تاکہ تمام لوگ جو مرغ پالن کا شوق رکھتے اُن کو چوزے وقت پر فراہم کئے جا سکیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈوڈہ میں ہی اب چوزے تیار کئے جا رہے ہیں جس میں چار ہزار پیدوار متوقع ہے۔ مرغی پالن دیہات میں لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اور محکمہ کی طرف سے جو مرغ فراہم کئے جاتے ہیں اُن کو تمام ادویات کی ویکسین پولٹری فارم میں ہی دی جاتی ہے جس سے وہ صحت مند رہتے ہیں اور مختصر وقت کے اندر مرغیاں انڈے دینے شروع ہو جاتی ہیں اور گوشت بھی بہتر معیار کا ملتا ہے۔

مرغی سے غریب لوگوں کو گھریلو سطح پر آمدنی ہوتی ہے۔ بچّوں کو اعلیٰ اور بغیر کسی ویکسین کئے ہوئے مرغ گوشت بھی مل جاتا ہے۔ پولٹری ڈیویلپمنٹ آفیسر نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرغی پالن کا اہتمام کریں اور خود کفیل بنیں۔ اس حوالے سے اگر کسی کو کوئی بھی امداد کی ضرورت ہو یا پیداوار کے حوالے سے کوئی پریشان آ رہی ہے وہ اُن کے ساتھ رابطہ کریں۔ محکمہ اُن کو ہر ممکن امداد فراہم کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.