جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں ڈی ڈی سی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد سیاسی گلیاروں میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے اور سیاسی جماعتیں اپنی طاقت بڑھانے کے لئے جدو جہد کر رہی ہیں۔ کانگریس جماعت ڈوڈہ میں گزشتہ کئی روز سے اپنے عہدیدران، کارکنان سے بات چیت کر ہی ہے اور انتخابی عمل کے لئے لائحہ عمل کو طے کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب بی جےپی خیمے میں سیٹوں کا بٹوارہ بھی چل رہا ہے۔
گزشتہ روز بلاک مرمت سے قریب پچاس سے زائد سے زائد بی جے پی ورکروں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بی جے پی سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے کارکنان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے علاقہ کی تعمیر و ترقی کے لئے ہر جماعت کے ساتھ جُڑے لیکن کہیں سے کچھ ہاتھ نہیں آیا۔ انہوں نے کہا بی جے پی صرف زبانی ترقی ہوتی ہے لیکن زمینی سطح پر کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے۔ اور وہ دوبارہ کانگریس جماعت کا دامن اس لئے تھام رہے ہیں کہ ماضی میں مرمت میں کچھ کام ہوئے ہیں وہ عبدالمجید وانی کے دور اقتدار میں ہوئے ہیں۔ اب اسی وجہ سے وہ بی جے پی کو چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔
کانگریس جماعت میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو سابق وزیر عبدالمجید وانی نے پھولوں کی مالائیں پہنا کر استقبال کیا اور یقین دلایا کہ وہ مرمت کے عوام کی اُمیدوں پر کھرا اُتریں گے۔
وانی نے بتایا کہ آج دوبارہ کچھ لوگوں نے گھر واپسی کی ہے اور کچھ حالات سے مجبور ہو کر کانگریس میں اس اُمید کے ساتھ شامل ہوئے ہیں کہ کانگریس ہی امن و امان قائم کر سکتی ہے اور سب سے زیادہ آپسی بھائی چارہ جو ملک کا اثاثہ ہے بی جے پی کے دور اقردار میں دم توڑ رہا ہے۔
انہوں نے پارٹی کارکنان، نئے شامل لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کانگریس جماعت کے اصولوں کے مطابق زمینی سطح پر عوام سے جُڑے رہیں اور سب سے زیادہ آپسی بھائی چارہ ہندو مسلم اتحاد کو مضبوط بنانے کی کوشیش کریں یہی ملک کی ترقی کا اہم جُز ہے۔