گزشتہ روز جموں وکشمیر اسٹیٹ بورڈ آف ایجوکیشن کی طرف سے سرمائی زون کے باروہیں جماعت کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ نتائج میں خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ اور کشتواڑ کی طلباء و طالبات نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرکے اپنے علاقہ و اپنے والدین کا نام روشن کیا ہے۔
گزشتہ برس گیارہویں جماعت میں صوبہ جموں کے سرمائی زون کے نتائج میں اوّل پوزیشن حاصل کرنے والی صابرہ فروز بٹ نے ایک مرتبہ پھر نان میڈیکل اسٹریم میں 93 فیصد نمبرات حاصل کیے ہیں۔
صابرہ کی کامیابی پر اُن کے والدین نے مسّرت کا اظہار کیا اور اپنی بیٹی کے مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے صابرہ فروز نے بتایا کہ اُنہوں نے زندگی میں پہلی بار ایسے وقت میں امتحان دیا جب وہ پورے سال اسکول نہیں جا سکی اور نہ ہی اساتذہ کے درس اُن کو نصیب ہوئے، لیکن اس کے باوجود اُنہوں نے محنت کی اور بہتر نتائج کی شکل میں اُس کا پھل ملا۔
صابرہ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اُن کی تعلیم بہت متاثر ہوئی اور اُن کی زندگی چار دیواری کے اندر تک ہی محدود ہو گئی تھی۔ ابتدائی دِنوں میں اسکول دوبارہ کھلنے کا انتظار تھا لیکن کورونا وبا نے اس کو ممکن ہونے نہیں دیا۔ پھر اسکول کی طرف سے دو جی انٹرنیٹ میں آن لائن کلاسسز شروع کی گئی جس کا کسی حد تک فائدہ پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈوڈہ: قومی روڈ سیفٹی ماہ کا اختتام
فیروز نے اپنی کامیابی پر بات کرتے ہوئے اللہ کا شکریہ ادا کیا اور کامیابی کا سہرا والدین، رشتہ داروں کے سر باندھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر لاک ڈاؤن نہیں ہوتا وہ مزید بہتر کر سکتی تھیں۔ صابرہ نےبتایا کہ وہ مستقبل میں اپنی والدہ کا خواب پورا کرنا چاہتی ہیں۔ اُن کا خواب صابرہ کو آئی اے ایس آفیسر بنانا ہے۔ لیکن فی الحال وہ جے ای ای کی تیاری کر رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ صابرہ فیروز بٹ نے دسویں جماعت میں نوے فیصد نمبرات جبکہ گیارہویں جماعت میں 97 فیصد نمبرات حاصل کئے تھے۔ اُنہوں نے بارہویں جماعت میں کم نمبرات حاصل کرنے والے طلباء سے کہا کہ وہ ہمت نہ ہاریں بلکہ مزید محنت کرکے اپنی منزل کو حاصل کریں۔ چونکہ کسی وجہ سے کم نمبرات آنے سے کسی کا مستقبل خراب نہیں ہو سکتا ہے۔