پرائیوٹ اسکول ایسوسیشن چناب ویلی کی طرف سے ڈوڈہ میں پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران پرائیوٹ اسکول ایسوسیشن کے چیئرمین حفیظ اللہ خروانی نے بتایا کہ ڈوڈہ میں والدین نے اسکول فیس کے متعلق کئی طرح کے خدشات کا اظہار کیا ہے اور میڈیا میں اس بات کو اچھالا گیا ہے کہ پرائیوٹ اسکول طلباء سے فیس لے رہے ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے فیس نہ لینے کی بات کہی گئی ہے۔
ایسوسیشن کے عہدیدران نے بتایا 'ہمیں اعلیٰ حکام کی طرف سے جو بھی ہدایات دی گئی ہیں اُن کے ساتھ عمل کیا جا رہا ہے اور کوئی بھی پرائیوٹ اسکول طلباء سے ناجائز فیس نہیں لے رہا ہے بلکہ صرف سالانہ فیس ہی بچّوں سے وصول کے جا رہی ہے'۔
اوم پرکاش چنڈیل نے بتایا 'فیس کا مسئلہ بڑے بڑے اسکولوں میں زیادہ پایا جا رہا ہے، جہاں داخلہ فیس بھی پچاس ہزار تک لی جاتی ہے جبکہ چناب ویلی میں ایسا کوئی اسکول نہیں ہے جہاں دس ہزار سے زائد فیس لی جاتی ہو'۔
اُنہوں نے بتایا 'یہاں سرکاری اسکولوں کے مقابلے نجی اسکولوں میں معیاری تعلیم اور بہتر سہولیات فراہم کی جاتی ہے اور فیس بھی سہولیات کے مطابق ہی لی جاتی ہے'۔
حفیظ اللہ خروانی نے بتایا 'ہمیں اعلی حکام کی طرف سے دو مختلف حکمنامہ میں اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ ہم صرف دو قسم کی فیس بچّوں سے لے سکتے ہیں جس میں سالانہ فیس اور ٹیویشن فیس شامل ہے۔ اس کے علاوہ دیگر کوئی بھی فیس لینے سے منع کیا گیا ہے'۔
اُنہوں نے والدین سے اپیل کی 'اگر کسی بھی والدین کو فیس کے متعلق کوئی پریشانی ہے وہ پرائیوٹ اسکول ایسوسیشن کے کسی بھی عہدیدار سے مل کر مسئلہ کو حل کرے، بجائے اس کے کہ وہ بغیر تحقیقات کے میڈیا کے سامنے بات کریں'۔
یہ بھی پڑھیے
دہلی میں دو مشتبہ عسکریت پسند گرفتار
اُنہوں نے بتایا کہ وہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر مکمل طور کاربند ہیں۔ ایسوسیشن کے دیگر عہدیدران نے بتایا کہ جب کورونا وائرس نے پورے ملک کو اپنی لیپٹ میں لے لیا ہے، جس کی وجہ سے تعلیم کا نظام بُری طرح مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ یہ بات بلکل درست ہے کہ بچّوں کو پورا سال اسکول سے دور رہنا پڑا ہے، جس کے چلتے کچھ والدین میں یہ باتیں گردش کر رہی ہیں کہ اسکول فیس بھی نہیں دینی ہے جبکہ ایسا کوئی حکم نامہ نہیں آیا ہے۔
ہاں حکومت نے تمام نجی اسکولوں سے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ عملہ کو چھٹی نہیں دیں گے بلکہ وہ کورونا وبا میں بھی اُن کو تنخواہ دیتے رہیں۔ ایسی حالت میں اگر اسکول فیس نہیں لیں گے تو ہم کیسے اسکول کا نظام چلائیں گے۔ اس لئے تمام والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچّوں کے مستقبل کے لئے معمولی فیس دینے سے گریز نہ کریں بلکہ یہ اُن کے بچّوں کے مستقبل کے لئے سرمایہ کاری ہے۔