جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں پی ایم جی ایس وائی کے خلاف عوام کی جانب سے کہیں تار کول بچھانے میں کوتاہی، تو کہیں سڑک کی کٹائی میں غیر قانونی کارروائی اور اقربا پروری کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔
ضلع ڈوڈہ میں سب ڈویژن ٹھاٹھری کے تحصیل خان پورہ میں ڈاڈی کھاٹاوہ سڑک کی تعمیر کے دوران مسجد کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
مقامی لوگوں نے تعمیراتی ایجنسی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’جان بوجھ کر مسجد کو نقصان پہنچایا گیا ہے، مسجد کی دیواروں اور محراب میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔‘‘
ذرائع ابلاغ کے نمائندں سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا تھا کہ سڑک کی تعمیر سے قبل متعلقہ محکمہ اور ٹھیکہ داروں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ مسجد کی تعمیر کو کوئی بھی نقصان نہیں پہنچے گا تاہم ’’وہ اپنے وعدے پر قائم نہ رہ سکے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں عوام نے مسجد کی عمارت کو ہوئے نقصان کے حوالے سے ضلع انتظامیہ سمیت کئی مرتبہ متعلقہ محکمہ کی نوٹس میں لایا تاہم ’’آج تک اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔‘‘
اس حوالے سے محکمہ کے ایگزیکٹیو انجینئر بھوشن لال ٹھسو نے بتایا کہ وہ معاملہ کی چھان بین کریں گے۔ انہوں نے کہا: ’’اگر مسجد کی تعمیر کو نقصان پہنچا ہوگا تو اُس کی تلافی کرنے کے علاوہ کارروائی بھی کی جائے گی۔‘‘
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ مسجد کی حفاظت کے لئے حفاظتی دیواریں بھی نصب کی جائیں گی۔