ڈوڈہ (جموں کشمیر): صوبہ جموں کے سرحدی ضلع ڈوڈہ میں دلدوز سڑک حادثہ میں قریب 38افراد ہلاک جبکہ شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حادثہ ضلع ڈوڈہ کے عسر علاقے میں اُس وقت پیش آیا جب پہاڑی ضلع کشتواڑ کے بونجواہ علاقے سے جموں جا رہی مسافر بردار گاڑی زیر رجسٹریشن نمبرJk02CN-6555 بٹوٹ - کشتواڑ شاہراہ پر ضلع ڈوڈہ کے عسر علاقے میں حادثہ کا شکار ہو گئی۔
مقامی باشندوں کے مطابق گاڑی سڑک سے لڑھک کر گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں پچیس افراد موقعے پر ہی فوت ہو گئے جب کہ دیگر زخمیوں کو نزدیکی اسپتال پہنچایا گیا جن میں سے شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں پہنچایا گیا۔ ادھر، حادثہ کی جگہ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر بردار بس میں کئی افراد شدید زخمی ہوئے ہیں اور معالجین کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: Man killed in Doda Road Accident : ڈوڈہ سڑک حادثہ ایک شخص کی موت
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی ڈوڈہ اور کشتواڑ خاص کر عسر علاقے میں اس طرح کے دلدوز ٹریفک حادثات رونما ہوئے ہیں۔ اکثر حادثات ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی خاص کر اوور لوڈنگ کے باعث رونما ہوئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ مسافر بردار بس، جو عسر علاقے میں حادثہ کا شکار ہوئی، جموں کے نروال علاقے کے رہائشی دھیرج گپتا کے نام پر رجسٹر ہے۔ قریب تین سال پرانی اس گاڑی کے ڈرائیور کو 12اگست 2021میں اوور لوڈنگ کی پاداش میں چھ سے روپے کا جرنامہ عائد کیا گیا تھا۔ دریں اثناء، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ڈوڈہ ضلع میں پیش آئے اس حادثہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
حادثہ کی تحقیقات کا حکم
ادھر، ڈوڈہ میں پیش آئے دلدوز حادثہ پر جہاں وزیر اعظم، صدر مملکت، مرکزی وزیر داخلہ سمیت جموں و کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گہری دکھ کا اظہار کیا ہے وہیں ضلع انتظامیہ ڈوڈہ نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس حادثہ کی تحقیقات کرے گی۔ ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکمنامہ میں اے ڈی ایم ڈوڈہ، روی کمار بھارتی، پی ڈبلیو ڈی کے سپرانٹینڈنٹ انجینئر اور اے آر ٹی او ڈوڈہ پر مشتمل تین رکنی کمیٹی کو حادثہ کی وجوہات اور حالات کا سراغ لگانے اور ڈی سی ڈوڈہ کے دفتر میں ایک ہفتہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔