ضلع ڈوڈہ کی تحصیل بھرت بگلہ کے عوام نے سڑک کی بہتر سہولیات نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ ڈوڈہ اور یوٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاجی مظاہرین نے علاقہ کے عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک کا انتظامیہ پر الزام عائد کیا۔
احتجاج میں شامل تنویر احمد نے بتایا کہ ایک طرف موجودہ حکومت جدید طرز پر رابطہ سڑک کی سہولیات کے منصوبے تیار کر رہی ہے لیکن زمینی سطح پر آج بھی لوگ بنیادی سہولیات کے لئے جد وجہد کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ بھرت بگلہ روڈ گزشتہ 30 برسوں سے نامکمل ہے، اگر چہ اس دوران کئی مرتبہ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیری کام کیے گئے لیکن وہ رقومات عوام کو بہتر سہولیت فراہم کرانے کے لئے ناکافی ثابت ہوئے۔ اس سڑک سے ہر روز سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اپنے روز مرّہ کی ضروریات یا دفتری کام کاج کے لئے ڈوڈہ صدر مقام جاتے ہیں، لیکن سڑک کی ابتر حالت کی وجہ سے سفر کے دوران کافی وقت گاڑی میں ان کا ضائع ہو جاتا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑک کی خرابی کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کو بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ مسافروں کو کرایہ بھی زیادہ دینا پڑتا ہے۔ جس وجہ سے علاقہ کے غریب عوام کے لئے مزید مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
مقامی نوجوانوں نے سڑک کی خراب حالت پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھرت روڑ کی اس بدحالی سے کافی تنگ آ چُکے ہیں۔ سفر کے دوران گرد و غبار سے کپڑے پوری طرح اٹ جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈوڈہ ۔ بھرت روڈ خستہ حالی کا شکار، عوام پریشان
اگر واقعی انتظامیہ ڈوڈہ میں موجود ہے اور عوام کو راحت پہنچانے کے لئے اقدمات کرتی ہے تو وہ خود کو ثابت کرے۔ اس لیے کہ برفباری سے قبل ہی سڑک کی مرمت کرائی جائے، کیونکہ بارش ہونے کی صورت میں بھرت بگلہ کا پہاڑی و میدانی علاقہ برف کی زد میں آ جاتا ہے۔ جس کے سبب کافی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔