جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے مختلف علاقوں میں جہاں پہلے ہی ریت و بجری کا غیر قانونی کاروبار جاری ہے۔ وہیں مقامی لوگوں نے غیر مقامی ٹھیکیداروں کو چناب سے ریت کا ٹھیکہ دینے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے گزشتہ روز بٹوت کشتواڑ قومی شاہراہ پر پریم نگر کے نزدیک احتجاج کیا جس دوران دو گھنٹوں تک مسلسل ٹریفک معطل رہا۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز صبح گیارہ بجے سرپنچ سرم چند کی قیادت میں پنتھہ، چڑیہ چھیروت سے آئے مرد و زن نے پریم نگر کے نزدیک قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا جس دوران انہوں نے کہا کہ دریائے چناب سے ریت کا کاروبار غیر مقامی ٹھیکیداروں کو دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی لوگ بے روزگار ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مزدور طبقہ ریت نکالنے کی غرض سے چناب کا رخ کرتے ہیں لیکن وہاں ان کو خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑتا ہے چونکہ مذکورہ ٹھیکیدار ریت نکالنے کے لئے کرین کا استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے غیر مقامی ٹھیکیداروں کا ٹینڈر منسوخ کر کے مقامی ٹھیکیداروں کو ریت نکالنے کا کام دینے کا مطالبہ کیا تاکہ آس پاس کے مزدور پیشہ افراد کو فائدہ پہنچے۔ اس دوران ایس ڈی ایم ٹھاٹھری اطہر امین زرگر ڈی ڈی سی ممبر سندیپ منہاس کے ہمراہ موقع پر جاکر مظاہرین کو یقین دلایا کہ کرین کا استعمال کرنے پر مذکورہ ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی جس کے بعد مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کیا۔