ضلع ڈوڈہ کی تحصیل بھلیسہ کی تین پنچائتوں کی عوام نے آج پی ایم جی ایس وائی کے خلاف احتجاج کیا۔ دراصل سنہ 2014 میں اندلو-چالر سڑک کی تعمیر شروع کی گئی۔ زمین دینے کے عوض میں گاوں کے لوگوں کو معاوضہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن آٹھ برس گزر جانے کے بعد بھی معاوضہ نہیں ملا۔
سابق سرپنچ و سیاسی کارکن چوہدری فاروق شکاری کی قیادت میں مظاہرین نے پی ایم جی ایس وائی ڈویژن ٹھاٹھری کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے سڑک کو پوری طرح سے بند کر دیا۔
انہوں نے کہا 'دھروٹھ، کنسو و بھٹولی کے باشندوں کی 150 کنال اراضی سے 16 کلو مٹر لمبی سڑک گزری ہے، وہیں میوہ باغات و پیڑ پودوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ معاوضہ کے لیے ہمارے سارے کاغذات مکمل ہیں، لیکن ہمیں معاوضہ نہیں دیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر : کووڈ-19 کے 70 نئے کیسز، 90 افراد صحتیاب ہوئے
انہوں نے کہا 'اس سلسلے میں ہم نے کئی بار متعلقہ افسران کے دفتروں کا دورہ کیا، لیکن کسی نے نہیں سنی'۔ مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ و ایس ڈی ایم ٹھاٹھری سے اپیل کی ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے'۔